علماء اور آئمہ کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، بنوں میں فیملی پارک مستقل طور پر بند کر دیا گیا

بنوں (آئی این پی)بنوں کے علماء کرام اور آئمہ کرام پر مشتمل کمیٹی کے مذاکرات کامیاب ، فیملی پارک مستقل طور پر بند کردیا گیا، تحفظ آئمہ کرام و علماء کرام کمیٹی کے سرپرست اعلیٰ امیر مولانا حافظ عبدالغفار قریشی نے بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز بنوں کے غیور عوام نے دینی جذبے سے سرشار ہوکر گھروں سے نکلے اور بے حیائی و فحاشی کے خلاف انسانوں کا سمندر اُمڈ آیا

جس پر ہم بنوں کے عوام ، تاجر برادری ، وکلاء برادری ، صحافیوں ، سکول کالجز اور یونیورسیٹیز کے طلباء ، علماء کرام ، خطباء و طلباء کے انتہائی مشکور ہیں افواج پاکستان کو ہم سلام پیش کرتے ہیں اللہ نے ہمیں ایسی فوج دی ہے جو ایمان اتحاد تنظیم اور جہاد فی سبیل اللہ کے جذبے سے سرشار ہے ہم افواج پاکستان بنوں کینٹ حکام کے ساتھ ملاقات کی جنہوں نے ہمارے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جو حیاء و پشتون روایات کے پیکر ہیںہم دعا کرتے ہیں کہ افواج پاکستان کے شہداء کو جنت الفردوس نصیب کرے اُنہوں نے فیملی پارک کو مستقل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا جس پر ہم کینٹ حکام کے مشکور ہیں اس موقع پر ضلعی امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت مفتی عظمت اللہ ، جامع مسجد منگل میلہ کے خطیب مولانا احمد اللہ حقانی ،جامع مسجد حافظ جی کے خطیب حافظ نظام الدین ، معراج العلو م کے نائب مہتمم مولانا احمد ، مولانا معاویہ ، مولانا عبدالحمید قریشی ، مولانا مفتی عمر نیاز ،مولانا محمد نواز ملک راحت خان ایڈوکیٹ سمیت دیگر علماء موجود تھے اُنہوں نے کہا کہ اس فیملی پارک کے خلاف بنوں کے نوجوان سب سے پہلے نکلے

جس کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ بنوں کے مختلف علاقوں بنوں شہر ، کاشو پل ، لنک روڈ ، بکاخیل ، بابا صاحب مزار سمیت مختلف مقامات پر احمدزئی اُتمانزئی کے مشران اور نوجوانوں نے بے حیائی ، بڑھتی ہوئی منشیات کے خریدو فروخت اور استعمال کے خلاف آواز اُٹھایا ہے جبکہ ضلع بھر میں امن و امان کی صورت حال ابتر ہے ایسے لوگ جو بے حیائی کے مرتکب ہورہے ہیں بنوں میں سود کا نظام عام ہوگیا ہے ایسے لوگ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈریں اور انتظامیہ سے درخواست ہے کہ اس کے خلاف کاروائی کریں وہ کرسی سے اُتر کر مذاکرات کی میز پر آئیں اور تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں اگر علماء کرام ، آئمہ کرام ، تاجروں اور طلباء کے خلاف مقدمات درج کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر عوام کا غم و غصہ کو سنبھالا نہیں جاسکے گا ایسی معاشرتی برائیوں کی روک تھام کیلئے انتظامیہ ، علماء کرام اور آئمہ کرام اپنا کردار ادا کریں ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں