دھمکی آمیز تقریر کے بعد پہلا جھٹکا، عمران خان پر پابندی لگا دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان کا خطاب براہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد۔ تفصیلات کے مطابق پیمرا نے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خطاب کی براہ راست کوریج پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس حوالے سے پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں عمران خان کی 20 اگست کو ایف 9 پارک اسلام آباد میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیا گیا ہے۔

 

پیمرا کے مطابق عمران خان اپنی تقاریر میں مسلسل اداروں پر بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں، ان کے خطاب پیمرا قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔ عمران خان اپنی تقریروں میں نفرت انگیزی پھیلا رہے ہیں، امن عامہ کو خراب کر رہے ہیں، اداروں اور ان کے افسران کیخلاف اکسا رہے ہیں۔ عمران خان کے خطاب آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہیں، ان کی نفرت انگیزی سپریم کورٹ کے سوموٹو کیس فیصلے کی خلاف ورزی بھی ہے۔پیمرا نوٹیفیکیشن کے مطابق عمران خان کی صرف ریکارڈڈ تقریر نشر کرنے کی اجازت ہو گی، تقریر موثر مانیٹرنگ اور ایڈوٹیریل کنٹرول کے ساتھ نشر کی جا سکتی ہے۔ عمران خان کیخلاف پیمرا آرڈیننس 2002 کی سیکشن 27 کے تحت کاروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ پیمرا ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی عمران خان کیخلاف عندیہ دیا تھا۔اپنے بیان میں وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے دھمکی دی، ساری دنیا نے لائیو دیکھا ، اب قانون کے سامنے کے لئے تیار ہوجائیں، عمران خان کو کارسرکار میں مداخلت، دھمکیوں پر قانون کو جواب دینا ہوگا، قانون پر عمل نہ کیا تو پاکستان جنگل بن جائے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ فوج میں بغاوت پر اکسانے والوں کو قانون سے بھاگنے نہیں دیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ شہدا کی توہین کریں، بغاوت پر اکسائیں اور پھر اسلام آباد میں کھڑے ہو کر ریاستی رٹ کو چیلنج بھی کریں، یہ رویہ ملک میں انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بن سکتا ہے، کارروائی لازم ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close