دل تو چاہتا ہے عمران خان سے وزارت داخلہ مانگ لوں، شہباز گل کی حیران کن خواہش سامنے آگئی

اسلام آباد(پی این آئی) گذشتہ روز مسلح گارڈ کے ساتھ پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو رات گئے رہا کر دیا گیا۔شہباز گل کو عدالتی حکم پر دیا کر دیا گیا۔رہائی کے بعد شہباز گل کا کہنا تھا کہ دل چاہتا ہے عمران خان سے وزارت داخلہ مانگوں اور عطا تارڑ کے سارے وٹ نکال دوں مگر عطا اللہ تارڑ کو معاف کرتا ہوں۔

 

شہباز گل نے کہا کہ تمام دوستوں کا بہت شکریہ جنہوں نے میری غیر قانونی گرفتاری کی مذمت کی اور آواز بلند کی۔ فرعون کو بھی یہ لگتا تھا کہ اسکی طاقت دائمی ہے۔ اور وقت کے فرعونوں کا بھی خیال یہی تھا۔ ریاستی جبر اور مشینری کے استعمال کے باوجود اللّٰہ تعالیٰ نے انکی رعونت خاک میں ملا دی۔ گذشتہ روز شہباز گل کی حوالات میں بند ہونے کی تصویر وائرل ہوئی تھی۔الیکشن کمیشن کے حکم کے بعد پولیس نے شہباز گل کو مظفر گڑھ سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے شہباز گل کو تھانہ صدر علی پور منتقل کیا جہاں انہیں حوالات میں بند کیا گیا تھا۔شہباز گل کی حوالات میں بند کیے جانے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔خیال رہے کہ شہبازگل کو مظفر گڑھ سےمسلح گارڈلے کرگھومنے پرگرفتار کیا گیا تھا۔اس حوالے سے وزیر داخلہ پنجاب عطاء تارڑ نے تصدیق کردی تھی۔وزیر داخلہ پنجاب عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ شہباز گل کو مظفر گڑھ سے ایف سی کے بیج لگے مسلحہ افراد ساتھ رکھنے پر پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ، شہباز گل کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ قبل ازیں‌ پولیس اہلکاروں نے ان سے مذاکرات بھی کیے تھے لیکن شہباز گل کا کہنا تھا کہ وہ گارڈز کے ہمراہ واپس جائیں گے جب کہ گرفتاری پر شہباز گل کا موقف سامنے آیا ہے کہ انہیں بغیر ورانٹ کے گرفتار کیا گیا۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل کے بیان پر الیکشن کمیشن کا ردعمل آگیا۔

 

ترجمان الیکشن نے کہا ہے کہ شہباز گل نے جھوٹ پھیلانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے ، مظفر گڑھ کے حلقہ پی پی 272 پولنگ اسٹیشن نمبر 46 میں پی ٹی آئی کے ایجنٹ موجود ہیں ، ریٹرننگ افسر نے دونوں سے فون پر رابطہ کر کے کنفرم کیا ہے ، غلط خبریں نہ پھیلائیں ، لیڈرز گمراہ نہیں کرتے بلکہ راستہ دکھاتے ہیں ، عوام بھی افواہوں پر یقین نہ کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں