پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالا گیا تو سارا کریڈٹ کس کو ہوگا؟ شرجیل میمن بھی میدان میں آگئے

کراچی (پی این آئی) وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ گرے لسٹ سے نکلنے کا اعلان ہوا تو سارا کریڈٹ بلاول بھٹو کیلئے ہوگا، کریڈٹ لینے والوں کو سفارتی آداب کاہی نہیں پتا ،ابھی تو آفیشلی اعلان ہی نہیں ہوا۔ انہوں نے پی ٹی آئی رہنماء علی زیدی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ناسمجھ لوگوں کو سفارتی آداب کا پتا ہی نہیں،ایف اے ٹی ایف پر آفیشلی اعلان ہی نہیں ہوا۔

 

یہ لوگ صبح سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہے ہیں، ان کی انہی حماقتوں کی وجہ سے دوست ممالک پاکستان سے ناراض ہوگئے تھے۔لیکن اب اتحادی حکومت کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو کی انتھک محنت رنگ لا رہی ہے، پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کرنے کے واضح امکانات ہیں، ہمیں سفارتی آداب کا خیال رکھنا چاہیے اور آفیشلی اعلان کا انتظار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر گرے لسٹ سے نکلنے کا اعلان ہوا تو سارا کریڈٹ بلاول بھٹو کو جانا ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف سندھ کے صدر علی حیدرزیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل این اے 240 کے الیکشن میں عوام نے تماشا دیکھا۔متحدہ، حقیقی، پی ایس پی، پی پی نے الیکشن میں حصہ لیا، تاہم الیکشن نے ثابت کیا کہ جہاں پی ٹی آئی حصہ نہیں لے گی وہاں عوام نہیں ہوں گے۔ یہی وجہ رہی کہ کل الیکشن میں ٹرن اوور کم رہا۔پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے دعوی کیا کہ ہماری جماعت نے الیکشن سے بائیکاٹ کیا، اس لیے عوام نہیں نکلے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں خرابہ کرنے والے کل تین گروپوں میں سامنے آگئے، کل جو دہشتگردی ہوئی کیا کراچی کو دوبارہ برے حالات کی طرف دھکیلا جارہا ہی ۔

 

علی زیدی نے کہا کہ الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کرانے میں فیل ہوگیا، شفاف انتخابات کروانے کیلئے ایم کیو ایم تیار تھی مگر دقیانوس جماعتیں دقیانوس الیکشن ہی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی وزارت عمران خان کے دور میں امین الحق کے پاس تھی آج بھی ہے، امین الحق بھائی ای وی ایم کی کمیٹی کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صاف ستھری سیاست کی طرف جارہے تھے، امن و امان قائم رکھنے والے ادارے کل کے واقعے کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ صحافی مشکل حالات میں فائرنگ کے ماحول میں بھی اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔ ہم صاف ستھری سیاست کی طرف جارہے تھے۔ امن و امان قائم رکھنے والے ادارے کل کے واقعے کا نوٹس لیں۔ اگر کل ای وی ایم کا استعمال ہوتا تو الیکشن شفافیت کی بنیاد پر ہوتا۔ ہم چاہتے تھے کہ الیکشن شفاف ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں