عمران خان کا ملک توڑنے کابیان عمران خان کو گلے پڑ گیا، عمر قید اور جرمانے کی سزا ہونے کا امکان

اسلام آباد (پی این آئی) چئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف دفعہ 124 اے کے تحت کارروائی کیے جانے کا امکان ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج ہو گا۔مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 124 اے لگائی جا سکتی ہے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 مئی کو وفاقی دارالحکومت پر مسلح چڑھائی اور وفاق و صوبوں سے عدم وفاداری کی گئی۔دفعہ 124 کے تحت کیس میں ملزم کو عمر قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔عمران خان کے ساتھی ملزمان میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق عمران خان پر غداری کا مقدمہ کرنے یا نہ کرنے پر وزارت داخلہ میں کابینہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات پر کمیٹی بنا ئی۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کمیٹی کے سربراہ ہونگے جبکہ دیگر ممبران میں قمر زمان، ایاز صادق، اسعد محمود، اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ شامل ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں لانگ مارچ اور دیگر امور کا جائزہ لیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ راناثنااللہ نے وفاقی کابینہ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں تھا۔رانا ثنا اللہ نے کہا25مئی کو پی ٹی آئی کی جانب سے لانگ مارچ کوئی سیاسی سرگرمی نہیں تھی۔خیبر پختونخوا حکومت کے وسائل کواستعمال کیاگیاان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایک دن پہلے خیبرپختونخوا ہاوس میں مسلح جتھوں کو جمع کیا۔

گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ نے بھی پولیس پر حملہ کیا۔کوئی سیاسی سرگرمی نہیں تھی واضح طور پر ریاست پر حملے کی کوشش تھی۔وفاقی کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاست مخالف کوئی لانگ مارچ ہوا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔وفاقی کابینہ اجلاس میں مولانا اسعد محمود کی جانب سے کاقانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ لانگ مارچ میں ہماری طرف بھی لوگ تیارہوگئے تھے اور انہوں نے پستول رکھےہوئےتھے۔
=

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں