عقاب چالیس سال کا ہونے بعد اپنی چونچ کیوں توڑ دیتا ہے؟ جانیں دلچسپ معلومات

اونچی اڑان بھرنے والا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ ذہین پرندہ عقاب صرف ایک پرندہ ہی نہیں بلکہ دنیا میں سب سے بہتر شکاری کے نام سے جانا جاتا ہے جس کی دنیا بھر میں 60 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔ یہ وہ پرندہ ہے جس کی مثال لوگوں کو دی جاتی ہے کہ بلند کردار ہونا ہے تو عقاب کی طرح بنو۔ اس کے علاہ چند حیرت انگیز معلومات جانیں۔ عقاب کی عام طور پر عمر ۲۰ سے ۴۰ سال ہوتی ہے، لیکن اکثر عقاب ۷۰ سال تک زندگی جیتے ہیں۔

کہا یہ جاتا ہے کہ عقاب کو ۴۰ سال کی عمر میں دوسری زندگی ملتی ہے کیونکہ اس کے بعد وہ پانچ ماہ اتنی تکلیفوں سے گزرتے ہیں اور ایک نومولود عقاب کی طرح دوبارہ صحت مند ہوجاتے ہیں۔اس کی چونچ میں شدید تکلیف کے باعث وہ کچھ پکڑ نہیں سکتا اور پھر خود اپنی چونچ کو پہاڑوں اور درختوں میں مارتا ہے تاکہ یہ ٹوٹ جائے اور پانچ ماہ بعد یہ جب دوبارہ واپس آتی ہے تو یہ ایک بار پھر کھانے، پینے اور شکار کے لائق ہوجاتا ہے۔

درختوں پر سب سے بڑا اور مضبوط گھونسلہ بھی عقاب ہی بناتے ہیں۔

یہ گھونسلہ 20 فٹ گہرا ٬ 9.6 فٹ چوڑا اور تقریبا 2 ٹن وزنی ہوسکتا ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے عقاب کے پر 250 سینٹی میٹر سے زائد لمبے ہوتے ہیں اور یہ عقاب بڑے جانوروں کے شکار کے لیے جانے جاتے ہیں جن میں ہرن٬ بکریاں اور بندر شامل ہیں-

فلپائن کے عقاب دنیا کے سب سے طاقتور٬ وزنی اور بڑے عقابوں میں سے ایک ہے- ان کی لمبائی 102 سینٹی میٹر جبکہ وزن 8 کلو گرام تک ہوتا ہے-

عقاب کی نظر انسانوں کے مقابلے میں 5 گنا زائد تیز ہوتی ہے- انسان کو بنیادی طور پر صرف 3 رنگ دکھائی دیتے ہیں جبکہ عقاب 5 رنگ دیکھ سکتے ہیں-

عقاب کی martial eagle نامی قسم طویل وقت تک بغیر پر ہلائے بھی اونچی پرواز .کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے-

عقاب شاخ پر بیٹھ کر بھی سو سکتا ہے- سوتے میں اس کے پاؤں شاخ کو جکڑ لیتے ہیں جس کی وجہ سے یہ گرتا نہیں ہے-

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close