لاہور(آئی این پی)تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی تین خواتین سمیت 4اراکین پنجاب اسمبلی کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ حبس بے جا کی یہ درخواست پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سبطین خان نے دائر کی، جس پر عدالت نے سی سی پی او کو (آج)کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔ سبطین خان نے کاردار، اعجاز آگسٹن، ساجدہ یوسف اور عائشہ چوہدری کی بازیابی کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے سی سی پی او کو ان اراکین سے رابطہ کرکے عدالت کو (آج) آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔ درخواست صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی۔ پارلیمانی لیڈر سبطین خان نے اغوا کا الزام حمزہ شہباز پر لگایا۔ درخواست گزار کے مطابق 7 مارچ کو حکومت ہٹانے کے لیے غیر ملکی سازش تیار کی گئی۔ 3 اپریل کو اسمبلی میں جھگڑا ہونے پر اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کیا گیا۔ جب اراکین اسمبلی گھر چلے گئے تو تحریک انصاف کے ان اراکین کو اغوا کر لیا گیا۔درخواست گزار کے مطابق ان اراکین کا اغوا میڈیا پر بھی دکھایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ مغوی ارکان کو گلبرگ کے نجی ہوٹل میں رکھا گیا ہے۔ سبطین خان نے ان ارکان کو بازیاب کرانے کی استدعا کی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں