پی ٹی آئی کے گرفتار 3 کارکنان عدالت میں پیش، دو اراکین سندھ اسمبلی کو قبل از گرفتاری ضمانت سے دی گئی

کراچی(آئی این پی)پی ٹی آئی کے منحرف رکن رمیش کمار کے گھر کے سامنے احتجاج کرنے پر درج کیس معاملہ پی ٹی آئی کے گرفتار تین کارکنوں کو عدالت میں پیش کیا گیا عدالت نے تینوں کارکنوں نعمان اعظم، محمد فیاض، ناصر خان کو جیل کسٹڈی بھجوا دیا جبکہ دو اراکین سندھ اسمبلی سعید آفریدی، شاھنوازجدون کو قبل از گرفتار ضمانت دے دی گئی۔

عدالت میں قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ، ایم این اے سیف الرحمان، کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی بلال غفار، اراکین سندھ اسمبلی سعید آفریدی، شاھنواز جدون سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان سمیت پی ٹی آئی کے وکلا بھی بھی عدالت پہنچے۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی سٹی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیفینس کے مکینوں نے احتجاج کر کے ایک لوٹے کو لوٹا کہا ایک شخص جو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوا وہ لوٹا بن گیاہے جس نے اپنا ضمیر بیچ دیا ہے اور آصف زرداری لوٹوں کے بیوپاری نے اسکا ضمیر خرید لیا، اس عمل کے خلاف ڈیفینس کے مکینوں نے احتجاج کیا اور اسی دوران ہمارے دو ایم پی اے جو کہ وہاں سے کافی دور تھے انہوں نے بھی اپنا احتجاج کر کے واپس آگئے۔

بعد ازاں جب ہمارے ایم پی ایز وہاں نماز پڑھ رہے تھے، ایس ایس پی ساؤتھ جو کہ ایک نیب زدہ آفیسر ہیں آئے اور ہمارے ایم پی ایز اور کارکنوں پر جھوٹی ایف آئی درج کر دی جس میں پولیس مقابلہ، اغواء کی کوشش، جان سے مارنے کی دھمکی، فائرنگ کی دفعات شامل کی گئی اور ہمارے پر امن کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کر کے تین کارکنوں کو گرفتار کیا گیا،حلیم عادل شیخ نے پولیس سے مخاطب ہوتے ہوئے مزید کہا کہ ڈاکو تم سے پکڑے نہیں جاتے، ڈاکو مارکر بھاگ جاتے ہیں پولیس کی وہاں جاتے ہوئے کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔ لیکن ہمارے ساتھی ناصر کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ایس ایس پی ساؤتھ جو کہ ایک نیب زدہ آفیسر ہیں جسے پنجاب سے نکال کر ایسے کاموں کے لئے لایا گیا ہے۔ آج پولیس کی سرپرستی میں سارے غیر قانونی کام اور جرائم وہاں ہو رہے ہیں۔ آج پولیس سندھ حکومت کی غلام بن چکی ہے۔حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ آصف زردای جو کہ سندھ کی سب سے بڑی بیماری تو تھے ہی لیکن آج لوٹوں کی بیوپاری کی صورت میں سامنے آئے ہیں، زرداری نے سندھ کی عوام کا سر شرم سے جھکا دیا ہے سندھ ہاؤس جو کہ زرداری ہاؤس یا بلاول ہاؤس نہیں ہے وہ 6 کروڑ سندھیوں کے نام پر ہے اسکو زرداری نے ایک گندے دھندے، بروکری کے لیے استعمال کیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا عدم اعتماد کی ٹائیں ٹائیں فش ہو چکی ہیاوراپوزیشن کی گیم اوور ہو چکی ہے اللہ تعالیٰ کا شکر ہے عدم اعتماد ہمارے لیے اللہ کا ایک تحفہ ثابت ہوا جس پر سب چور اکٹھے ہوگئے ہیں آج سب نے دیکھ لیا کہ عمران خان اکیلا اورایک طرف زرداری اور ان کے ساتھ چور کھڑے ہیں ہمارا قصور کیا ہے؟ لوٹوں کو لوٹا نہ کہیں تو کیا کہیں؟ لوٹوں کو لوٹا کہنے پر ہمیں دہشتگرد بنا دیا گیا ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہمارے ورکرز ہماری جان ہیں ہماری پہچان ہیں، تحریک انصاف کے ٹائیگرز ہماری شان ہیں اوراس وقت تمام وکلاء، تمام پارلیمینٹیرینز اپنے ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں اور سندھ پولیس میں جو مداری ہیں، جو کمدار ہیں انشاء اللہ ان سے اچھے طریقے سے نمٹے گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں