30سے زائد اراکین اسمبلی کاعثمان بزدارکی قیادت پراعتماد کا اظہار ، کون کون شامل؟

لاہور(آئی این پی) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اراکین اسمبلی کی ملاقاتوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا-وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں 30سے زائد اراکین اسمبلی نے ملاقاتیں کیں -اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی قیادت پر مکمل اعتماد کااظہار کیا اورکہا کہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اورکھڑے رہیں گے۔آپ نے ہمیشہ ہمارے حلقوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں مسلم لیگ(ن) کے رکن صوبائی اسمبلی اظہر عباس چانڈیہ سمیت اشرف خان رند، سردار منصور احمد خان، میاں علمدار عباس قریشی، نیاز حسین خان، عون حمید، غزین عباسی،سمیع اللہ چودھری،ندیم قریشی، آصف مجید،لطیف نذر، سردارفاروق امان اللہ دریشک، سردار اویس دریشک،عبدالرحمان خان، چودھری عادل پرویز گجر،گلریز افضل گوندل،عمر فاروق، رانا شہباز احمد،احسن سلیم بریار، میاں فرخ ممتاز مانیکا اور دیگر شامل تھے -تحریک انصاف کے رہنما سلیم بریار،طاہر بشیر چیمہ او رچیف وہپ پنجاب اسمبلی ایم پی اے سید عباس علی شاہ بھی ا س موقع پر موجود تھے-ملاقاتوں میں سیاسی صورتحال، جنوبی پنجاب اور صوبے کے دیگر شہروں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیاگیا-

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ا س موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرنے والوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ترقی کا سفر روکنے کیلئے اپوزیشن سیاسی انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ افراتفری کی سیاست کرنا قومی مفادات کے منافی ہے۔اپوزیشن کی سیاست صرف ذاتیات کے گرد گھومتی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں متحد ہیں اور ہر ہتھکنڈے کا مقابلہ کریں گے۔عدم اعتماد کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے۔ وزیراعظم عمران خان عدم اعتماد سے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔

انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب کے لئے 35فیصدترقیاتی فنڈز مختص کرنے کا اعزاز ہماری حکومت کو حاصل ہواہے-جنوبی پنجاب کے لئے ملازمتوں میں 32فیصد کوٹہ مختص کرنا تاریخ ساز ا قدام ہے-جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو مالی وانتظامی خود مختاری دی ہے-یہ وہ اقدامات ہیں جس کے ذریعے جنوبی پنجاب کو 70برس بعد اس کا حق واپس کیا ہے- اپوزیشن اب سیاسی انتشار پھیلا کرعوام کی خوشحالی کے اقدامات کو ڈی ٹریک کرنا چاہتی ہے-عوام کی حمایت سے اپوزیشن کی ہر سازش کو پہلے بھی ناکام بنایا اور آئندہ بھی بنائیں گے-

تحریک عدم اعتماد کی یقینی ناکامی دیکھ کر اپوزیشن رہنماؤں کے چہروں پر مایوسی عیاں ہے-انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی سیاست کسی اصول یا نظریے کی بنیاد پر نہیں۔ اپوزیشن کی پوری سیاست صرف ذاتی مفادات اور اقتدار کے گرد گھومتی ہے-اپوزیشن رہنماؤں کو عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ عوام جانتے ہیں کہ ماضی میں انہی جماعتوں نے معیشت کو تباہ و برباد کیا۔ مسترد شدہ عناصر ملک کو درست سمت پر چلتا دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ پراپیگنڈا کی سیاست اپوزیشن کا وطیرہ ہے۔ مخالفین صرف پوائنٹ سکورنگ کرنے میں مصروف ہیں۔

انتشارکی سیاست کرنے والوں کو جوش کی بجائے ہوش سے کام لینا چاہیئے-اپوزیشن کو پہلے بھی شرمندگی اٹھانا پڑی اور تحریک عدم اعتماد پر بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔اپوزیشن جماعتوں نے ہر موقع پر ترقی کے سفر کو روکنے کی کوشش کی۔نمبر گیم میں حکومت کو واضح سبقت حاصل ہے۔تمام اپوزیشن اکٹھی بھی ہوجائے تو بھی عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی۔بدقسمتی سے اپوزیشن جماعتیں قوم کوتقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔حزب اختلاف کے عناصر نے ثابت کیا ہے کہ ان کے دل میں عوام کے لئے کوئی درد نہیں۔

اپوزیشن جماعتوں نے غیر معمولی حالات میں بھی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہاکہ اپوزیشن ساڑھے 3برس سے واویلا مچا رہی ہے۔ ترقی کے سفر میں روڑے اٹکانے والوں کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔اپوزیشن پراپیگنڈہ کر کے عوام کو گمراہ نہیں کر سکتی ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں