ڈیزل سے بجلی بنانے کا سلسلہ ختم کیا جائے، گردشی قرضہ 14ارب ڈالر کے برابرپہنچ چکا، تاجر رہنما شاہد رشید بٹ کا مطالبہ

اسلام آباد (آئی این پی)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ مہنگے ایندھن سے بجلی بنانے سے جہاں عوام اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے وہیں گردشی قرضہ جو چوبیس ہزار ارب روپے سے زیادہ ہو گیا ہے کے بڑھنے کی رفتار میں مزیداضافہ ہو جائے گا۔ گردشی قرضہ پہلے ہی ملکی معیشت کے لئے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے اور اسکی رفتار کم کرنے کے بجائے بڑھانے والے اقدامات نہ کئے جائیں۔

ایل این جی کی خریداری میں بد انتظامی کی وجہ سے اب بجلی ڈیزل سے بنائی جا رہی ہے اور ڈیزل سے بجلی کی پیداوار گزشتہ سات سال میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس سے امپورٹ بل بھی بڑھ رہا ہے جو بجٹ خسارے کو جنم دے رہا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ڈیزل فرنس آئل سے چودہ فیصد مہنگا ہے جبکہ یہ ایل این جی سے پچپن فیصد مہنگا ہے مگر اسکے باوجود اسے ترجیح دی جا رہی ہے۔ پاکستان میں سترہ فیصد بجلی ایل این جی سے بنائی جاتی تھی مگر اب یہ تناسب مسلسل کم ہو رہا ہے جسکی جگہ ڈیزل لے رہا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں پانچ ڈالر فی بیرل کے اضافہ کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب دو کروڑ ڈالر کا اضافی خرچ برداشت کرنا پڑتا ہے۔گزشتہ سال تیل کی اوسط قیمت 76 ڈالر فی بیرل تھی جبکہ امسال اسکی قیمت میں 44 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہو چکا ہے اور مزید اضافہ متوقع ہے جو پاکستان سمیت تیل درامد کرنے والے تمام ترقی پزیر ممالک کے لئے بہت بڑا امتحان ہے۔

روس اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے تیل گیس اور اناج سمیت بہت سی اشیاء کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ عوام کو اسکے شاک سے بچانے کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے کیونکہ حکومت کی ساری توجہ اپوزیشن کو ناکام بنانے پر لگی ہوئی ہے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں