چیف سیکرٹری آزادکشمیر سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے 46 رکنی وفد کی ملاقات

مظفرآباد (پی آئی ڈی) چیف سیکرٹری آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر شکیل قادر خان سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے 46رکنی وفد کی ملاقات۔ چیف سیکرٹری کی جانب سے آزادکشمیر کی تاریخ، ثقافت، اقتصادی ڈھانچے اور عدالتی امور کے حوالہ سے بریفنگ۔ اس موقع پرسینئر ممبر بورڈ آف ریونیو فیاض علی عباسی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل ڈاکٹر لیاقت حسین، سیکرٹری سروسز ظہیر الدین قریشی و دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔

وفد کی قیادت ائیر وائس مارشل عمران سیف کررہے تھے۔ چیف سیکرٹری شکیل قاد رخان نے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آزادکشمیر میں بہترین انتظامی سیٹ اپ موجود ہے۔ آزاد کشمیر میں تقریباً ہر شہری کے پاس اپنی زمین ہے اور یہاں کا کلچر ایسا ہے کہ ہر شخص اپنی ہی زمین پر مکان بناتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آبادی میں اضافہ اور قدرتی آفات سے بچاؤ کے پیش نظر لینڈ یوز پلاننگ کے حوالہ سے مستقبل کے چینلجز کو مدنظر رکھ کر کام کررہے ہیں۔ شہروں کے لئے ماسٹر پلان بنایاگیا ہے اور ریگولیٹری میکنزم بھی مرتب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں بہترین مانیٹرنگ کا انتظام موجود ہے، پروفیشنل سول سروس کی وجہ سے خطہ خوشحالی کی راہ پر گامز ن ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیز فائر لائن پر ہندوستان کی بدترین جارحیت کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ ہجرت کرنے پر مجبورہیں اور ہندوستان کے بدترین جبر و استبداد کا نشانہ بن رہے ہیں۔ پاکستان کشمیریوں پر ہندوستان کے مظالم کے حوالہ سے اپنی پالیسی کے تحت دنیا میں سفارتکاری کررہا ہے تاکہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو رکوایا جا سکے اور انہیں حق خودارادیت مل سکے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ خطے کی حفاظت کیلئے یہاں پاک آرمی موجود ہے جس میں بڑی تعداد کشمیریوں کی بھی ہے اور سویلین کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔ ریاست میں سیاحت اور ہائیڈل کا وسیع پوٹینشل موجود ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہاں کی بڑی تعداد بیرون ممالک میں بسلسلہ روزگار و تعلیم مقیم ہے۔ آزادکشمیر کا لٹریسی ریٹ پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔ سوالات کے جوابات دیتے ہوئے چیف سیکرٹری آزادکشمیر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ یہاں آئیں کیونکہ کنٹرول لائن پر بسنے والے لوگ منقسم خاندانوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ LOCپررہنے والے لوگوں کے لیے مشکلات ہیں لیکن وہاں بھی سرمایہ کاری کی وجہ سے سیاحت کو فروغ مل رہا ہے جو کہ آزادکشمیر کا ایک اہم ذریعہ آمدن ہے۔ پاکستان نے دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کی ہے۔ آزادکشمیر رقبہ کے لحاظ سے ایک چھوٹا سا خطہ ہے یہاں حکومت عوام کے بہت قریب ہے یہاں کی 99فیصد آبادی کو بجلی کی سہولت میسر ہے اور 98فیصد لوگوں کے پاس ٹیلفون کی سہولت موجود ہے۔

آزادکشمیر میں پارلیمانی نظام حکومت رائج ہے قانون ساز اسمبلی کی 53نشستیں جبکہ کشمیر کونسل کے14ممبران ہیں اور کونسل کے چیئرمین وزیر اعظم پاکستان ہیں۔حکومت پاکستان خاطر خواہ فنڈز آزادکشمیر کی تعمیر وترقی پر خرچ کر رہی ہے۔ تقریب کے اختتام پر وفد کے سربراہ نے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو شیلڈ بھی پیش کی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں