ایس بی سی اے،نوٹس کے بغیر 9ملازمین کی تنخواہیں اورپنشن روک دی گئی

کراچی(آئی این پی)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے) کے ایڈمنسٹر یشن اور اکاؤنٹس ڈائریکٹرز نے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہونے کا ثبوت فراہم کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات نہ ہونے کے باوجود 7سے زائد حاضر اور ریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن انہیں مطلع کئے بغیر روک لیں۔ریٹائرڈ ملازمین جو اپنی گزراوقات پینشن پر کرتے ہیں اورحاضر ملازمین جو اپنے بچوں کے اسکول کی فیس کی ادائیگیاں اورسودا سلف لاتے تھے وہ گزشتہ روز پینشن اورماہانہ تنخواہیں نہ ملنے سے اپنے گھر کا چولہا نہ جلا سکے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے دومقدمات کے فیصلوں کے تحت ایس بی سی اے انتظامیہ نے سابق افسران کرارعلی شاہ،محمدعلی نقوی،شبیراحمدانصاری،پرویز وسیع، فرازمحمد، مسعوداحمدصدیقی، محی الدین شریف، نہال اختر اور انور علی کے خلاف انکوائری کیلئے باقاعدہ کمیٹی قائم کرنے اور ان تمام افراد کے بارے میں مکمل چھان بین کے بجائے ان تمام ملازمین وافسران کی تنخواہیں اور پینشن روک لیں۔

ان ملازمین میں کرار علی شاہ،محمدعلی نقوی،فرازمحمد،پرویز وسیع، مسعوداحمدصدیقی ملازمت مکمل کرکے ریٹائرہوچکے ہیں جبکہ محی الدین شریف دوران ملازمت انتقال کرچکے ہیں۔اس کے علاوہ شبیراحمدانصاری، نہال اختر بھی عنقریب ریٹائرہونے والے ہیں۔ان تمام افراد نے اپنی مدت ملازمت مکمل کرلی اوردوران ملازمت انہیں مختلف مواقعوں پر ترقیاں دی گئی تھیں اور ان ترقیوں کی جانچ کیلئے سندھ ہائیکورٹ نے دونوں مختلف مقدمات پر فیصلہ دیتے ہوئے چیف سیکریٹری کوحکم دیا تھا کہ ایس بی سی اے کے مذکورہ ملازمین کی گریڈ16میں اپ گریڈیشن کو چیک کیا جائے جس پر چیف سیکریٹری نے یہ احکامات ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کو دیئے جنہوں نے ایک کمیٹی قائم کی مگر مذکورہ کمیٹی نے انکوائری کے بجائے کئی ملازمین کو 35سے 40سال قبل بھرتی کئے گئے گریڈ پرریورڈکرنے اور انکی تنخواہیں اور پینشن روک دیں۔واضح رہے کہ ایس بی سی اے کے70فیصد سے زائد ملازمین اورافسران اپ گریڈ ہوچکے ہیں۔

ایک ملازم نے بتایا کہ وہ آئندہ چندماہ میں ریٹائرہونے والے ہیں اور انکی بیٹی کی شادی کی بھی تیاریاں ہورہی ہیں لیکن اب انکے گھروں پرجیسے قیامت ٹوٹ پڑی ہو۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک ریٹائر ملازم نے کہا کہ وہ 42سال قبل کے بی سی اے میں بھرتی ہوئے تھے اس وقت اخبار میں ملازمت کا اشتہار نہیں دیا جاتا تھا لیکن حیرت ہے کہ مجھ پر یہ الزام ہے کہ میں نے بغیر مشتہر کردہ پوسٹ پر ملازمت حاصل کی جبکہ تقریباً40سال کی سروس میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود مجھے بمشکل گریڈ16ہی مل پایا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہماری بسراوقات پینشن پر ہے جو ادارے کے سربراہ کے حکم پر روک لی گئی ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ عدلیہ سے ہمیں انصاف ملے گا۔جن ملازمین کی پیشن روکی گئی ہے ان میں ایک ملازم محی الدین شریف مرحوم کی بیوہ کو پیشن ملتی تھی اور بیوہ کو پینشن روک دیئے جانے سے انکے گھر کے اخراجات چلنا بندکردیئے گئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں