حکومت پر جمہوری حملہ کرنے اسلام آباد آ رہے ہیں، بلاول بھٹو نے عوامی طاقت ساتھ ہونے کاد عویٰ کر دیا

کراچی(آئی این پی)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد آ رہے ہیں،ہم حکومت پر جمہوری حملہ کریں گے،عوام کی طاقت ہمارے ساتھ ہے،اس لئے ہمیں کسی حمایت کی ضرورت نہیں۔وہ ہفتے کو بلاول ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ،پارٹی کے مرکزی رہنماء سنیٹر رضا بانی،سنیٹر شیری رحمن،سید تاج حیدر،پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو،صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ،سعید غنی،پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی شازیہ مری،صوبائی جنرل سیکریٹری وقار مہدی،فیصل کریم کنڈی،رکن سندھ اسمبلی سعدیہ جاوید،جمیل سومرو ودیگر بھی موجود تھے،

بلاول بھٹو نے کہا کہ 5 مارچ کو ہم لاہور پہنچیں گے اور پھر 8 مارچ کو راولپنڈی سے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔ وزیر اعظم استعفیٰ دے یں تو عدم اعتماد اور لانگ مارچ کی ضرورت نہیں ہو گی۔ پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا اور معیشت کو تباہ کر دیا گیا۔ کراچی سے اسلام آباد تک احتجاجی مہم چلانی ہے اور 37 شہروں سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔ 3 مارچ سے رحیم یار خان، بہاولپور سے ہوتے ہوئے ملتان پہنچیں گے اور پھر 4 مارچ کو ملتان سے روانہ ہوں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حقوق پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی، غربت اور بے روزگاری میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ایک سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ(ن) لیگ اکثریت رکھنے والی جماعت ہے،

اس لئے وزیراعظم کا عہدہ حاصل کرنا بھی ان کا حق ہے،امید کرتا ہوں کہ اپوزیشن جماعتیں بھی ن لیگ کے وزیراعظم پر متفق ہوجائیں گے،پیپلز پارٹی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرے گی اور ہم چاہتے ہیں کہ تمام صوبوں کو ان کا حق دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ سے محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا اور دھوکا نکلا۔ حکومت اور نظام غیر جمہوری ہے لیکن ہم جمہوری راستہ اپنائیں گے اور ہمارا عوامی مارچ غیر جمہوری حکومت پر جمہوری حملہ ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام کا سلیکٹڈ وزیر اعظم سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

حکومت کی نالائقی کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہے ہیں جبکہ بجلی، گیس، پیٹرول اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد لا کر چاہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں اور عمران خان کو ہٹانے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا شفاف انتخابات اس کی ذمہ داری ہو گی۔ ہر سیاسی پارٹی چاہتی ہے کہ نئے مینڈیٹ کے تحت ذمہ داری سونپی جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹر تاج حیدر نے ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح انتخابات میں دھاندلی کی گئی۔

اگر الیکشن کمیشن نے ہمارے تحفظات کو دور نہ کیا تو رپورٹ سامنے لانے کے لیے دوسرے فورم استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں، بزرگوں، کسانوں اور طلبا سے اپیل کرتا ہوں کہ حکومت کے خلاف مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہماری نیت صاف ہے اور ہمارے پاس تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ حکومت نے ساڑھے 3 سال کے دوران تبدیلی کے نام پر تباہی مچائی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں کیونکہ عمران خان اب بھی دھاندلی کرنا چاہتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیکا آرڈیننس اور ای وی ایم کا معاملہ سب کے سامنے ہے جبکہ پی ڈی ایم اور ہماری جماعت میں ایشوز پر بات چیت جاری ہے۔

عدم اعتماد سے متعلق تمام پارٹیوں سے بات چیت جاری ہے اور اس وقت ہمارا فوکس صرف عمران خان ہے۔ پیپلز پارٹی عوامی سیاست اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے مطالبہ ہے کہ وہ غیرجانبدار رہیں اور اگر اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہی تو عمران خان اعتماد نہیں جیت سکیں گے۔ آئین اور قانون کے مطابق سب کو غیر جانبدار رہنا چاہیے۔ نالائق وزیر اعظم کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی استعفوں پر یقین نہیں رکھتی، حکومت کے لیے کوئی خالی میدان نہیں چھوڑنا چاہتے۔ عمران خان کی خارجہ پالیسی ہر سطح پر ناکام رہی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں