اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) آزادجموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتساب کے عمل کو تیز تر کیا جائے گا اور کرپشن کے زہر کو جڑ سے اکھاڑ کر اس کا مکمل خاتمہ کریں گے۔ آزاد کشمیر میں احتساب ایکٹ میں نے اپنے دور میں بطور وزیراعظم بنوایا تھا درمیان میں کچھ وجوہات کی بنا پر احتساب کا سلسلہ رک گیا لیکن اب اسے تیز تر کرنے کی ضرورت ہے۔
اس سلسلے میں میں آزاد کشمیر کی حکومت اور تمام محکموں سے کہوں گا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے کرپشن کے کیسز کو احتساب بیورو تک پہنچائیں۔ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ جب سے ہماری حکومت وجود میں آئی ہے کرپشن کا کوئی بھی کیس احتساب بیورو کو نہیں بھیجا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس میں چیئرمین احتساب بیورو سردار نعیم شیراز کی طرف سے احتساب بیورو کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2021 صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو پیش کرنے کے بعد احتساب بیورو کی جانب سے ایک بریفنگ کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر احتساب بیورو نے صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بتایا کہ احتساب بیورو نے تقریباً پونے 2کروڑ کے لگ بھگ ریکوری کی ہے، اسی طرح ناجائز قبضے بھی واگزار کرائے ہیں اور بعض بڑے سکینڈلز پر بھی کام کر رہے ہیں۔ جس میں دفتر کلکٹر حصول اراضی ہٹیاں بالا، گریٹر واٹر سپلائی سکیم میرپور، ایچ بی ایل سہنسہ سکینڈل، کشمیر کونسل کی جعلی سکیمیں، جعلی پنشن کیس محکمہ حسابات، شاردہ پل کی تعمیر، ری کنڈیشننگ آف کالا ڈب تا پیر گلی روڈ کے کیسز شامل ہیں جن پر انکوائریز کروائی جا رہی ہیں۔
ان میں کچھ پراجیکٹ مکمل جبکہ کچھ پر تحقیقات جاری ہیں۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ احتسابی عمل کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے بے حد ضرور ی ہے اور یہ احتساب ایکٹ میں نے اپنے دورے حکومت میں بنوایا تھا۔ اگرچہ بعد میں آنے والی حکومتوں نے اس میں ترامیم کیں جس سے احتساب کے دانت کھٹے کرنے کی کوشش کی گئی۔ اب ہم دوبارہ اس احتساب ایکٹ کو اپنی اصل حالت میں لائیں گے تاکہ احتساب کے عمل کو جہاں تیز کیا جا سکے وہاں اسے بہتر انداز میں نافذ بھی کیا جا سکے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں