خیبر پختونخوا کے بڑے شہر میں کورونا کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہونے پر پابندیاں عائد کر دی گئیں

پشاور)آئی این پی)محکمہ داخلہ وقبائلی امور خیبر پختونخوا نے ضلع مردان میں کورونا مثبت کیسوں کی شرح 10 فیصدسے زیادہ ہونے پر ضلع میں مختلف پابندیاں عائد کی ہے جس کا اطلاق آج 22 فروری سے ہی ہوگا۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مردان میں انڈور شادی سمیت دیگر تقریبات اور انڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی کے علاؤہ آوٹ ڈور تقریبات میں کورونا ایس او پیز کے تحت 300 مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت ہوگی،آؤٹ ڈور ڈائننگ پابندی سے مستثنیٰ ہے جبکہ ہوم اور ٹیک اوے سروس کی 24/7 اجازت  ہوگی،

اسی طرح سنیماؤں میں 50 فیصد، پبلک ٹرانسپورٹ میں 80 فیصد اور مقدس مقامات میں 50فیصد گنجائش کیساتھ مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت سمیت تفریحی پارکس، واٹر سپورٹس، انڈور جیم  اور سوئمنگ پولز میں بھی 50 فیصد گنجائش کے ساتھ اجازت ہوگی جبکہ کراٹے، باکسنگ، رگبی، مارشل ارٹ، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر مکمل پابندی ہوگی، محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے 10 فیصد سے کم کورونا کیسز والے شہروں کے لئے الگ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈور سمیت دیگر تقریبات میں 500 افراد کی اجازت ہوگی جبکہ ٓاوٹ ڈور تقریبات پابندی سے مستثنیٰ ہے، انڈور اور آوٹ ڈور ڈائننگ بھی پابندی سے مستثنیٰ ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں 80 فیصد گنجائش کیساتھ مکمل ویکسین شدہ سواریوں کی اجازت ہوگی، 10 فیصد سے کم کورونا والے شہروں میں سنیما، تفریحی پارکس،

مقدس مقامات، کنٹیکٹ سپورٹس واٹر سپورٹس، سوئمنگ پول، انڈور جیمز پر بھی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے اسی طرح صوبے میں سرکاری دفاتر میں 100 فیصد حاضری اور تمام ملازمین کا مکمل ویکسین شدہ لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ تمام پبلک مقامات پر ماسک کا استعمال بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں