ظاہر جعفر کو سزائے موت یا رہائی؟ نور مقدم کیس کا فیصلہ کر لیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ، فیصلہ 24 فروری کو سنایا جائے گا۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کے مرکزی کیس کی سماعت ہوئی ، مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو دیگر ملزمان کے ہمراہ کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا ۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی 24 فروری کو کیس کا فیصلہ سنائیں گے ۔واضح کہ 20جولائی کو پاکستان کے سابق سفیر کی 28سالہ بیٹی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا گیا تھا ، مقتولہ کے والد کی مدعیت میں ملزم ظاہر جعفر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی جو کہ مقامی تاجر کا بیٹا ہے جبکہ ملزم کو جائے وقوعہ سے مبینہ طور پر رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔نجی ٹی وی جیونیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ موت کی وجہ دماغ کو آکسیجن سپلائی کی بندش ہے ، مقتولہ کا سر دھڑ سے الگ کیا گیا ، مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں ، نور مقدم کے گھٹنے کے نیچے کے حصے پر بھی زخموں کے نشانات ہیں جبکہ جسم پر متعدد مقامات پر چاقو کے گہر ے زخم ہیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں