50 گھرانوں پر مشتمل 300 سے زائد افراد کی کرسچئین آبادی کو قبرستان کی سہولت میسر نہیں

کوہلو (آئی این پی) کوہلو میں موجود اقلیتی برادری کرسچن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مسیحی برادری کے افراد نے کہا ہے کہ مسیحی برادری کے لوگ بنیادی مسائل سے گھیرے ہوئے ہیں حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث ضلع کوہلو میں رہنے والے مسیحی برادری مختلف مسائل سے دوچار ہیں،ضلع میں 50گھرانوں پر مشتمل 300سے زائد افرادکی آبادی حکومتوں کی توجہ کے منتظر ہیں ضلع میں مسیحی برادری تمام تر بنیادی سہولیات سے تو محروم ہیں جبکہ انہیں مردوں کو دفن کرنے کے لئے قبرستان میں جگہ بھی ختم ہوا ہے

اتوار کو اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اس سے قبل مسیحی برادری ٹوگری قبرستان میں اپنے مردوں کو دفن کرتے تھے اب وہاں پر بھی گزشتہ دو سال سے محدود جگہ ختم ہوگئی ہے گزشتہ روز مسیحی برادی کی ایک خاتون کا انتقال ہوا جس کی تدفن کے لئے مسیحی برادری کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا مسیحی برادی کی جانب سے انہیں ٹوگری قبرستان میں سپردخاک کردیا اس موقع پر مسیحی برادی کا کہنا تھا کہ یہ مسلم بھائیوں کی بڑی مہربانی ہے کہ یہاں پر ہمیں مردے دفنانے کے لئے جگہ دی اس سے قبل ہم اپنے مردوں کو ٹوگری قبرستان دفن کرتے آئے ہیں گزشتہ دوسالوں سے محدود جگہ ختم ہوا ہے جس کی وجہ سے ہمیں مردوں کو دفن کرنے میں سخت مشکلات درپیش ہیں جبکہ پہلے والے جگہ میں ان کے پیاروں کی قبریں دیگر لوگوں میں مکس ہورہے ہیں

جس کے باعث قبروں کی پہچان اورج دیکھ بھال میں بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے مسیحی برادری نے وقت حکومت ضلعی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہم 1973سے یہاں مقیم ہیں ہمیں اپنے مردوں کو دفن کرنے کے لئے ایک جگہ کا تعین کیا جائے تاکہ ہمیں اپنے مردوں کو دفن کرنے کے لئے کوئی مشکلات نہ آئے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں