لاہور (پی این آئی) وفاقی حکومت کی طرف سے پٹرول کی قیمت میں12 روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔جس کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرایوں میں 200 سے 300 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹرز نے راولپنڈی کا کرایہ 1450 سے بڑھا کر 1650 کر دیا جبکہ راولپنڈی مری کا 1800 روپے بڑھا کر روپے 2000 روپےکر دیا گیا ۔
ٹرانسپورٹرز کی جانب سے ساہیوال کا کرایہ 650 روپے بڑھا کر 850 روپے کر دیا گیا ، سیالکوٹ 700 کی بجائے 900 روپے ، راجن پور1600 کی 1800 روپے جبکہ بہاولپور 1450 سے بڑھا کر 1650 روپے کر دیا گیا۔کراچی کا 4000 روپے سے بڑھا کر 4200 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح فیصل آباد ٹرانسپورٹرز نے لاری اڈا میں لاہور کا کرایہ 350 سے بڑھا کر 400 کردیا گیا جبکہ ملتان کا کرایہ 4450 سے بڑھا کر 500روپے کردیا اسلام آباد کا کرایہ 800 سے بڑھا کر 1000 روپے کردیا گیا۔دوسری جانب پشاور میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان نے بھی کرایوں میں اضافہ کر دیا ہے جس کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتے ہی پشاور میں پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان نے بھی کرایوں میں من مانہ اضافہ کیا۔ پشاور سے راولپنڈی جانے والے گاڑیوں کے کرایے میں 50 روپے جبکہ مانسہرہ ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان سمیت دیگر اضلاع کو جانے والی گاڑیوں کے کرایے میں 30 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز بھی مہنگائی کا رونا رو رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں اضافہ ناگزیر تھا۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران پشاور میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 15 سے 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ شہری کہتے ہیں کہ ہر ماہ کرایہ بڑھنے سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں