کراچی (پی این آئی ) ن لیگ کے سربراہ نواز شریف اپنی کارکردگی سے پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ شہریوں کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں 58؍ فیصد ، خیبرپختونخوا میں 46فیصد جبکہ سندھ میں 51 فیصدنے نواز شریف سے مطمئن ہونے کا کہا۔ لیکن وزیر اعظم عمران خان کی کارکردگی سے خیبر پختونخوا ، سندھ اور پنجاب میں مطمئن افراد کی شرح میں کمی دیکھی جارہی ہے۔روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق
خیبرپختونخوا میں فروری 2020ء میں 67؍ فیصد کارکردگی سے مطمئن تھے لیکن اب 44فیصد نے مطمئن ہونے کا کہا۔ پنجاب میں 51؍ فیصد سے کم ہوکر33فیصد جبکہ سندھ میں ان کی کارکردگی پر 33فیصد نے اطمینان کا اظہا ر کیا ۔ن لیگ کے رہنما شہباز شریف پنجاب میں 58فیصد کے ساتھ نواز شریف کے برابر ہیں ۔ سندھ میں 41فیصد کے ساتھ دوسرے اور خیبرپختونخوا میں 43فیصدکے ساتھ عوام کو مطمئن کرنے والے رہنماؤں میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں ۔
جبکہ بلاول بھٹو زرداری پنجاب میں مطمئن افراد کی شرح میں اضافہ کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن سندھ اور خیبرپختونخوا میں پوزیشن برقرار نہ رکھ سکے ۔اس بات کا انکشاف گیلپ پاکستان کے حالیہ سروےمیں ہوا۔ جس میں 5ہزار سے زائد افراد نے ملک بھر سے حصہ لیا ۔ یہ سروے 22دسمبر 2021سے31جنوری 2022کے درمیان کیاگیا۔ صوبوں میں رہنماوں کی کارکردگی کے حوالے سے حاصل جوابات کو دیکھا جائے تو بہت دلچسپ صورتحال نظر آتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں
46فیصد کے ساتھ ن لیگ کے رہنما نواز شریف سب سے زیادہ افراد کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ جس کے بعد 44فیصد کے ساتھ وزیر اعظم عمران خان دوسرے نمبر پر ہیں ۔ شہباز شریف 43فیصد جبکہ بلاول بھٹو اور آصف علی زردارای سے خیبرپختونخوا میں 24 فیصد افراد نے مطمئن ہونے کا کہا ۔ گیلپ پاکستان کے مطابق خیبر پختونخوا میں فروری 2020ء میں وزیر اعظم عمران خان سے مطمئن افراد کی شرح 67فیصد تھی جو اب کم ہوکر 44فیصد ہوگئی ہے ۔
لیکن اسی عرصے میں نواز شریف کی مقبولیت33فیصد سے 46فیصداور شہباز شریف کی مقبولیت31فیصد سے 43فیصد ہوگئی ہے۔البتہ بلاول بھٹو زرداری سے مطمئن افراد کی شرح 26فیصد سے کم ہوکر 24فیصد دیکھی گئی ۔ پنجاب میں ن لیگ کے سربراہ نواز شریف اور شہباز شریف دونوں کی کارکردگی سے 58 فیصد افراد مطمئن نظر آئے۔ وزیر اعظم عمران خان سے 33فیصد ، بلاول بھٹو زرداری سے 24فیصد جبکہ آصف علی زرداری سے 21فیصد افراد نے مطمئن ہونے کا کہا۔
گیلپ پاکستان کے مطابق دسمبر2018کے بعد سے پنجاب میں نواز شریف کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا اور موجودہ سروے میں وہ شہباز شریف کے برابر ہیں ۔البتہ وزیر اعظم عمران خان سے مطمئن افراد کی شرح جو دسمبر 2018 میں 51فیصد تھی اب کم ہوکر 33 فیصد پر آگئی ہے۔ البتہ بلاول بھٹو زرداری دسمبر 2018 کے مقابلے میں 18فیصد سے اسے 24فیصد تک لانےمیں کامیاب ہوئے ہیں۔سندھ کو دیکھاجائے تو یہاں پر بھی ن لیگ کے سربراہ کی کارکردگی سے
مطمئن افراد کی شرح سب سے زیادہ یعنی 51فیصد دیکھی گئی ۔ شہباز شریف سے 41فیصد جبکہ بلاول بھٹو زرداری سے 37فیصد نے مطمئن ہونے کاکہا ۔وزیر اعظم عمران خان سے مطمئن افراد کی شرح 33فیصد جبکہ آصف علی زرداری سے مطمئن افراد کی شرح 31فیصد دکھائی دی۔ سندھ کے نتائج کا موازنہ 2018سے کیا جائے تو نواز شریف اور شہباز شریف دونوں سے مطمئن افراد کی شرح 12فیصد سے بڑھ کر 51فیصد اور 41فیصد ہوگئی ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان سے
مطمئن افراد کی شرح دسمبر 2018میں 33فیصد تھی جو فروری 2020میں 10فیصد ہوگئی لیکن اب ایک بار پھر سندھ میں 33پر دیکھی گئی ۔ لیکن بلاول بھٹو زرداری سے مطمئن افراد کی شرح 54فیصد سے کم ہوکر 39فیصد اور اب 37فیصد پر دکھائی دی ۔دوسری جانب پاکستان کی 45 فیصد عوام کی رائے ہے کہ ملک غلط سمت میں جارہا ہے۔اپسوس پاکستان نے عوام کی آراء پر مبنی نیا سروے جاری کردیا جس میں بتایا گیا کہ 43 فیصد پاکستانی عوام ملکی سمت کو درست سمجھتی ہے جب
کہ 45 فیصد عوام کی رائے ہے کہ ملک غلط سمت میں جارہا ہے۔سروے میں ملکی سمت کو غلط قرار دینے والوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کی شرح زیادہ ہے۔سروے کے مطابق ملکی سمت کو درست سمجھنے والوں میں بڑی تعداد 30 سال سے کم عمر جوانوں کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں