ڈیرہ مراد جمالی(آئی این پی)ڈیرہ مراد جمالی میں انتہائی افسوس ناک اور دلخراش واقعہ سٹی پولیس تھانہ کے حدود وارڈ نمبر 3 میں مقامی مدرسہ کے پیش امام نے آٹھ سالہ طالبعلم بچے کو جنسی ذیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے مدرسے کے پیش امام کو گرفتار کر لیا،بچے کو سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی منتقل کر دیا جہاں پر ڈاکٹروں نے بچے سے جنسی ذیادتی ہونے کی تصدیق کر دی۔
رپورٹ کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی کے وارڈ نمبر3جتک روڈ پر واقع ایک مدرسے میں پڑھنے والے طالبعلم محمد حرمین ولد نثار احمد کو مبینہ طور پر مدرسے کے معلم کلیم اللہ ولد جمال دین نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا،بچے کی چیخ و پکار پر دیگر لوگ بھی موقع پر پہنچ گئے اور واقع کی اطلاع سٹی پولیس کو دے دی گئی جس پر ڈی ایس پی سرکل گلاب خان شیخ اور ایس ایچ او سٹی غلا م علی کنڈرانی پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔کارروائی کرکے مبینہ ملزم پیش امام کلیم اللہ کو گرفتار کرکے سٹی پولیس تھانے منتقل کر دیا گیا اور بچے کو سول اسپتال ڈیرہ مراد جمالی منتقل کر دیا گیا جہاں پر ڈاکٹر نصیراحمد عمرانی سمیت دیگر پیرامیڈیکس نے بچے کو فوری امداد فراہم کی ڈاکٹر نے بچے کے ساتھ جنسی ذیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیکل سرٹیفکٹ جاری کردیاگیا۔پولیس نے مدرسے کے معلم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی۔معصوم بچے کے ساتھ ذیادتی کی خبر پورے شہر میں پھیل گئی اور علاقہ کے لوگوں نے شدید غم و غضے کا ظہار کرتے ہوئے بچے کے ورثاء کے ساتھ بھر پور اظہار ہمدردی کیا جبکہ ملزم کو کڑ ی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر و سابق صوبائی وزیر میر عبدالغفور لہڑی،جاموٹ قومی مومنٹ کے مرکزی چیئر مین سابق صوبائی وزیر میر عبدالماجد ابڑو،ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن نصیر آباد کے سابق صدر ایڈوکیٹ شبیر احمد شیرازی سمیت دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے ڈیرہ مراد جمالی کے مقامی مدرسے کے معلم کی جانب سے مدرسے میں پڑھنے والے آٹھ سالہ بچے کے ساتھ مبینہ جنسی ذیادتی کے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افسوس ناک قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ دینی معلم کی جانب سے اس طرح کی حرکت بچے کے ساتھ کرنا سراسر ظلم و ذیادتی کے مترادف ہے معصوم بچے کے ساتھ اس طرح کی ذیادتی کا واقعہ پیش آنا انسانیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ ملزم کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور مبینہ ذیادتی کا نشانہ بننے والے بچے کو انصاف دیا جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کا واقعہ رونما نہ ہو سکے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا سد باب ہونا چائیے جوکہ آئین اور قانون کی بالا دستی بھی اسی میں ہے کہ جو کسی بھی غیر اخلاقی واقعہ میں ملوث پایا جائے تو ان کے خلاف قانون اور آئین کے مطابق سزا دی جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں