سندھ میں ٹول پلازوں اورٹھیکے داروں کی تفصیلات طلب کر لی گئیں، ایک ضلع میں ایک سڑک پر دوٹول پلازے کیسے ہوسکتے ہیں؟ کمیٹی کا سوال

اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی ذیلی کمیٹی نے سندھ میں ٹول پلازوں اورٹھیکے داروں کی تفصیلات طلب کرلیں ارکان کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ ایک ضلع میں ایک سڑک پر دوٹول پلازے کیسے ہوسکتے ہیں تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ایاز شاہ شیرازی کی صدارت میں ہوا جس میں رکن کمیٹی ڈاکٹر درشن نے سوال اٹھایا کہ گھوٹکی ایک ضلع میں دو ٹول پلازے ہیں یہ کیا بات ہے،

این ایچ اے حکام نے بتایا کہ سندھ کے 20 اضلاع میں ہمارے 42 ٹول پلازے ہیں،ان ٹول پلازوں سے ماہانہ ایک ارب کا ریونیو حاصل ہوتا ہے،سندھ میں 16 اضلاع ایسے ہیں جہاں ہمارا ٹول پلازہ نہیں لگا،ایگزیکٹو بورڈ صرف ٹول پلازہ کی جگہ بدل سکتا ہے،ذیلی کمیٹی نے سندھ میں ٹول پلازوں کی تفصیلات طلب کر لی اگلے اجلاس میں ٹول کے ٹھیکداروں کے کنٹریکٹرز کی تفصیلات بھی دیں۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں