لنگرہ کے مشہور قتل کا راضی نامہ،تین سال قبل لڑائی میں 6 افراد کی جان گئی تھی، جھگڑے کی وجہ کیا تھی؟

ایبٹ آباد (آئی این پی) ایبٹ آباد ڈی آر سی حویلیاں کی کامیابی لنگرہ کے مشہور قتل کا راضی نامہ سینکڑوں عمائدین کی شرکت،تین سال قبل لنگرہ میں بچوں کی لڑائی میں چھ افراد کی جان گئی تھی، ڈی آر سی حویلیاں کو بھرپور کوششوں کے باعث دونوں فریقین راضی نامہ پر آمادہ ہوئے راضی نامہ مرکزی جامع مسجد لنگرہ میں ہوا ڈی پی او ظہور بابر آفریدی سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق ہزارہ کے مشہور مقدمہ قتل جس میں معمولی تلخ کلامی پر 26مئی 2018کو لنگرہ جوڑے میراجھگڑامیں ناصر خان ولد ارشادخان اوراشتیاق خان ولد فیاض خان قتل ہو گے تھے جن کی دعویداری ابراہیم خان،نذیر خا ن،حسین خان پسران عبدالستارخان اوروسیم خان ولدابراہیم خان،نویدخان ولد نذیرخان پر کی گئی،جواب میں 2نومبر2018کو ایک واقعہ میں ابراہیم خان،حسین خان،نذیرخان،پسران عبدالستارخان اورگل خان ولد اشرف خان پر فائرنگ ہوئی جس میں چارافرادقتل ہوئے جن کی دعویداری الیاس خان،واجد خان،اظہرخان پسران ارشادخان اوراُسامہ ولد الیاس خان پر کی گئی جس سے علاقہ بھر میں سخت کشیدگی کی فضا پیدا ہو گئی جو کہ کسی بھی وقت بڑے تصادم کی صورت اختیار کر سکتی تھی

اس موقع پر ڈی آر سی حویلیاں نے اپنے طور پردونوں فریقین کو باہمی دشمنی ختم کرنے اور راضی نامے کی طرف مائل کرنے کی کوششیں شروع کر دیں جو کہ آخرکار بارآور ثابت ہوئیں جس کا باقائدہ گرینڈ جرگہ مرکزی جامع مسجد لنگرہ میں زیر صدارت ڈی پی او ایبٹ آباد ظہور بابر آفریدی منعقد ہوا جس میں چیرمین ڈی آر سی ایبٹ آباد جنرل (ر)سلیم ایاز رانا، چیئرمین ڈی آر سی حویلیاں سلیم خان،وقارخان،ایس پی عارف جاوید،ڈی ایس پی حویلیاں سجاد خان سمیت سینکڑوں کی تعداد میں عمائدین علاقہ اوردیگر افرادنے شرکت کی اس موقع پر خطیب مولانا مفتی محمد آصف نے قرآن پاک کی روشنی میں صلح کی اہمیت بیان کی ڈی پی او ایبٹ آباد ظہوربابر آفریدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسی بھی علاقہ میں قتل و غارت سے بدامنی پیدا ہوتی ہے جو کہ آنے والی نسلوں کے لئے نقصان دہ ہے ڈی پی او نے کہا کہ ڈی آر سی حویلیاں اور ضلع ایبٹ آباد کی پُرخلوص جدوجہد سے لنگرہ قتل کیس کا پُرامن راضی نامہ ایک بڑاکارنامہ ہے جس نے آنے والے فساد کا راستہ روک دیا ہے اس موقع پر عمائدین علاقہ نے ڈی آر سی کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا جرگہ کے آخرمیں دونوں فریقین نے قرآن پاک پر حلف اُٹھا کر آئیندہ کے لئے پُرامن رہنے اورایک دوسرے کو معاف کرنے کا عہد کیا گیا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں