پی ٹی آئی حکومت میں پہلی مرتبہ کسان خوشحال ہوا ہے، مافیا سے کسانوں کی خوشحالی دیکھی نہیں جارہی، ترجمان پنجاب حکومت کا بڑ ادعویٰ

لاہور(آئی این پی)معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ زراعت کا شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔سابقہ حکومتوں کی مجرمانہ غفلت کی بدولت زراعت کا شعبہ بدحالی کا شکار رہا۔ پیر کو اپنے ایک بیان میں پنجاب حکومت کے زراعت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات سے پردہ اٹھاتے ہوئے حسان خاور نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پہلی مرتبہ شعبہ زراعت کو ترقی کی راہ پر گامزن کر رہی ہے۔

زراعت اور کسانوں کا مجرم مافیا قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بند کردے۔حسان خاور کا کہنا تھا کہ قوم جانتی ہے کہ پی ٹی آئی پہلی مرتبہ کسان دوست پالیسیاں لائی ہے۔پی ٹی آئی حکومت میں پہلی مرتبہ کسان خوشحال ہوا ہے۔پہلی مرتبہ کسانوں کو انکا جائز حق ملا۔ ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ بزدار حکومت نے کسانوں کا استحصال کرنے والوں کے گرد شکنجا کسا۔سابق نااہل کرپٹ حکومتیں کسانوں کی مجرم ہیں۔زرعی ترقی اور کسان کی خوشحالی پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلی عثمان بزدار کسان دوست منشور پر من و عن عمل کررہے ہیں۔مافیا سے کسانوں کی خوشحالی دیکھی نہیں جارہی۔کسانوں کی فلاح و بہبود سے کرپٹ مافیا کو مزید تکلیف دیتے رہیں گیپنجاب کی تاریخ میں پہلی بار وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر قیادت زرعی پالیسی بنائی گئی۔حسان خاور نے کہا کہ بزدار حکومت زرعی پالیسی پر مثر عملدرآمد کرا رہی ہے۔ملکی تاریخ میں پہلی بار کاشتکاروں کے لیے کسان کارڈ کا اجرا کیا گیا ہے۔

دیہی پنجاب میں ڈیجیٹیل خواندگی بڑھانے کے ساتھ کسانوں کو کیش ٹرانسفر کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ کاشتکار کسان کارڈ کے ذریعے اے ٹی ایم سے براہ راست سبسڈی کی رقم حاصل کررہے ہیں۔کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکار رعایتی نرخوں پر کھاد، بیج اور دیگر زرعی مواد کی بروقت خریداری کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 10 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ کاشتکار سالانہ اربوں روپے کی سبسڈی لے رہے ہیں۔یہ تمام عمل صاف اور شفاف بنایا گیا ہے۔وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300ارب روپے کے منصوبوں سے کسان مستفید ہورہے ہیں۔ آبپاش کھالوں کی اصلاح اور ماڈل زرعی منڈیوں کے قیام کا منصوبہ انقلابی اقدامات ہیں۔گندم,دھان اور گنے اور تیلدار اجناس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے پہلی مرتبہ اقدامات اٹھائے گئے۔کروڑوں روپے مالیت کی جدید مشینری کاشتکاروں کو سبسڈی پر فراہم کی جا چکی ہے۔ پنجاب کے27 اضلاع میں کاشتکاروں کوکپاس،دھان اور گندم کی فصلات کے بیمہ کا عمل مکمل کیا گیا۔حسان خاورنے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت موسمیاتی تبدیلی،قدرتی آفات اور ٹڈی دل کے نقصانات کے ازالہ کیلئے کسانوں کو بیمہ کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔اس پروگرام کے تحت حکومت پنجاب کی طرف سے انشورنس کمپنیوں کو 2 بلین روپے بطور پریمیم ادائیگی کی جاچکی ہے۔ ای کریڈٹ سکیم کے تحت قرضہ جات کی حد فصل ربیع کیلئے25 ہزار سے بڑھا کر30 ہزار روپے فی ایکڑ کی گئی۔

کاشتکاروں کو64 ارب روپے سے زائد کے بلاسود قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔بزدار حکومت جدید ڈرپ نظام آبپاشی پر 50فیصد سبسڈی جبکہ سولر سسٹم پر 60فیصد سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔1200 سے زائد لیزر لینڈ لیولرز بھی سبسڈی پر کاشتکاروں کو فراہم کئے جا چکے ہیں۔پنجاب سیڈ کونسل کے تحت مختلف فصلوں کی147 نئی اقسام کاشت کے لئے منظور کی گئی ہیں۔ زرعی ٹاسک فورس نے کروڑوں روپے مالیت کی جعلی اور غیر معیاری زرعی ادویات و کھادوں کو ضبط کیا ہے۔جعلی و غیر معیاری زرعی ادویات و کھادوں کے کاروبار میں ملوث20 فیکٹریوں کے گرد شکنجا۔گزشتہ ساڑھے تین سالوں کے دوران 98ہزار ایکڑ سے زیادہ بنجر زمین کو قابلِ کاشت بنایا گیا۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ2020۔21 میں 2.9 ملین ٹن سے زائد گندم کی پیداوار حاصل ہوئی ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ گنے کے زیر کاشت رقبہ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ گنے کی اوسط پیداوار 676 من فی ایکڑ سے بڑھ کر742 من فی ایکڑ ہوگئی ہے۔بزدار حکومت کی کسان دوست پالیسیوں کی بدولت دھان،مکئی،آلو،مونگ اور تل کی بمپر کراپ کا حصول ممکن ہوا۔پنجاب حکومت نے تاریخ ساز زرعی بجٹ پیش کیا۔اربوں روپے کے بجٹ سے زراعت کے شعبہ کو ترقی کی بلندیوں پر لے گئے ہیں۔زراعت کا شعبہ ترقی کررہا,ملک ترقی کررہا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں