ملک میں صدارتی کی بجائے کون سا نظام نافذ کیا جائے؟ بہتر متبادل نظام تجویز کر دیا گیا

کوئٹہ (آئی این پی) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی،فوجی،پارلیمانی،نام نہادجمہوری نظام ناکام ہوا اب صدارتی نہیں صرف اسلامی نظام ہی ملک کے مسائل حل اور قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔صدارتی نظام کا شوشہ حکومتی ناکامی اور مہنگائی سمیت عوام کے سلگتے مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

اسلامی نظام میں ہی ملکی ترقی سالمیت اور عوام کے تمام مسائل کا حل ہے کیونکہ صدارتی و پارلیمانی نظام ناکام ہوچکے ہیں۔ جماعت اسلامی حکومتی نا اہلی، مہنگائی، سودی نظام کے خلاف صوبہ بھر کے ضلعی ہیڈکوارٹرز وپبلک مقاما ت پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دے گی آخر میں فیصلہ کن دھرنا اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ حکومتی بے حسی غفلت وکوتاہی کی وجہ سے عوام مسائل ومشکلات اورپریشانیوں کا شکارہیں ہر طرف مایوسی،غربت،بے روزگاری اورپریشانی ومشکلات ہیں عوام مجبور ہوئے کہ ان نااہل ناکام حکمرانوں کے خلاف میدان عمل میں نکلیں،منتخب نمائندے وحکومت غافل وخاموش ہیں جبکہ عوام مسائل غربت ومہنگائی اوربے روزگاری کاہاتھوں پریشان ہیں حکومتی سطح پر نہ احتساب کاکوئی سسٹم ہے نہ کسی سے کوئی پوچھ گچ ہوتی ہے۔

حق دوتحریکیں عوامی مسائل اجاگراور حل کی طرف ایک جمہوری عوامی راستہ ہے جائز حقوق کے حصول کیلئے جائزدھرنے وپرامن احتجاج سے عوام کوکوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ جماعت اسلامی حق دو تحریک کی بھر پور حمایت کر رہی ہے حق دو تحریک کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے کے بجائے ان کا ساتھ دیا جائے توعوامی مسائل کے حل کی راہ ہموارہوجائے۔ مسلم لیک،پیپلز پارٹی کے بعد پی ٹی آئی بھی ناکام ہوئی صوبائی سطح پر لوگ مقامی پارٹیوں نے عوام کومایوس کیا جماعت اسلامی امید کی کرن ہے انشا اللہ عوامی تائید وحمایت سے مسائل حل کریں گے حکمران طبقہ ایک بارپھر غلط طریقوں سے قوم پر مسلط ہونے کی تیاری کر رہی ہے صدارتی نظام یاسندھ حکومت کا بلدیاتی ترمیمی بل آئین سے متصادم اورعوام و بلدیاتی اداروں کے حقوقِ پر ڈاکہ ہے۔ آئین و عوامی مفاد کی بجائے ذاتی و سیاسی بنیادوں پر بلدیاتی نظام اور حدبندیاں جمہوریت کی دعویدار پیپلز پارٹی کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ کراچی میں بلدیاتی کالے قانون کے خلاف جماعت اسلامی کے دھرنے کو 24دن گذرگئے مگر حکومت نہ صرف بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار کر رہی بلکہ ترمیمی بل پر آئین و عوامی امنگوں کے مطابق سنجیدہ قدم اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہے۔

اسی طرح گوادرمیں حق دو تحریک نے بتیس دن دھرنا دیا حکمرانوں نے آکر پوری قوم کے سامنے تحریری معاہدہ وزبانی وعدہ کیا لیکن تاحال عمل درآمد نہیں ہواجو عوام کے حقوق پر ڈھاکہ اور عوام دشمنی ہے جس کے خلاف ہم عوام کو محترک ومنظم کر رہے ہیں، اسلامی پاکستان و خوشحال بلوچستان تک جماعت اسلامی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں