بلدیاتی قوانین میں ترمیم، کراچی پر بھی انتخابی قبضے کا منصوبہ ہے، اپوزیشن کا بڑا الزام

کوئٹہ (آئی این پی) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ سندھ کو ریگستان بنانے والی پیپلزپارٹی بلدیاتی قوانین میں ترمیم کرکے کراچی پر بھی انتخابی قبضہ کرنا چاہتی ہے۔آئین سے متصادم کراچی اوراس کے وسائل پر قبضہ کی سازش کے خلاف جماعت اسلامی گزشتہ سولہ دن سے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنادیا ہواہے جماعت اسلامی کا آئین سے متصادم سندھ حکومت کے بلدیاتی ترمیمی بل کی واپسی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی، کیوں کہ یہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کے حقوق پر ڈاکہ اور سندھ دشمنی پر مبنی کالا قانون ہے۔

کراچی اور بلوچستان کے وسائل سے پوراملک چل رہاہے لیکن وسائل ترقی اور خوشحالی سے یہاں کے عوام محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے حقوق پر ڈاکہ کیخلاف جماعت اسلامی اہلیان کراچی استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں جس میں مرد وخواتین،بزرگ وبچے بھی شامل ہیں، پیپلزپارٹی نے مذاکرات کیلئے وفد بھیج کر عوام کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن چار دن گذرجانے کے باوجود ابھی تک کوئی اجلاس نہیں ہوا ہے، جمہوریت کی دعویدار پیپلزپارٹی نے دونوں مرتبہ ترمیمی بل اسمبلی سے اپنی عددی قوت سے آنافا منظور کروایا اور جماعت اسلامی سمیت اپوزیشن جماعتوں کو نظرانداز کیا، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یونین کونسل بنانے سے لیکر منتخب نمائندوں وبلدیاتی اداروں کو اختیارات تک کراچی تا کشمور ایک قانون ہونا چاہئے،بلدیاتی کالاقانون واپس لیا جائے۔ جماعت اسلامی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بھی حقوق کے حصول کیلئے احتجاج ودھرنے شروع کیے ہیں بدقسمتی سے حکومت واپوزیشن عوام کے بجائے ذاتی مفادات کیلئے سرگرم عمل ہیں۔

بلوچستان کے بہت سے اضلاع کے ہیڈکوارٹرزتک بنیادی شہری حقوق سے محروم ہیں پینے کاپانی تک دستیاب نہیں۔بجلی پانی گیس تعلیم وصحت کی سہولیات ناپیدہونے کی وجہ سے عوام پریشانی ومشکلات کاشکارہیں۔منتخب نمائندے خواب غفلت،وفاقی وصوبائی حکومتیں اور نام نہاد بااختیار طبقات خاموش تماشائی کا منفی کردار ادا کررہے ہیں حکمرانوں کوملک بھر بلخصوص کراچی اور بلوچستان کے مظلوم عوام کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں