صوبائی وزیر سعید غنی کی اشتعال انگیزی کے بعد احتجاج میں شدت، جماعت اسلامی کے کارکنوں کا برنس روڈ تک پیدل مارچ

کراچی (آئی این پی)کالے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے جاری جماعت اسلامی کے دھرنے اور احتجاج نے مزید شدت اختیار کرلی ہے،بدھ کی شام شہر کے مختلف مقامات پر دھرنوں کے بعد سندھ اسمبلی سے احتجاجی ریلیوں کے نکلنے کا سلسلہ بھی شروع ہو ا، صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی کی اشتعال انگیزی کے بعد امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیاکہ آج یہاں سے ہم سب مل کر سڑکوں پر نکلیں گے اور برنس روڈ تک پیدل مارچ کریں گے۔

بعد ازاں حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں دھرنے کے ہزاروں شرکاء نے کالاقانون نامنظور،حق دو کراچی کو،جینا ہوگا مرنا ہوگا،دھرنا ہوگا دھرنا ہوگا کے پرجوش نعرے لگاتے ہوئے سندھ اسمبلی کی بلڈنگ سے برنس روڈ تک پیدل مارچ کیا اور احتجا ج کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے شرکاء کو پر امن رہنے کی تلقین کی،شرکاء کافی دیر تک برنس روڈ پر جمع رہے اور رات گئے سندھ اسمبلی واپس آگئے۔اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کل ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں دھرنے اور مظاہرے ہوں گے،سندھ اسمبلی احتجاج کا مرکز شہر بھر میں مظاہرے اور دھرنے دیے جائیں گے،ہم شاہراہ فیصل سمیت ایسے مقامات پر بھی دھرنا دیں گے جہاں حکمرانوں کو تکلیف ہوگی،کراچی کے اختیار کی جدوجہد جاری رکھیں گے،72گھنٹے قبل سندھ حکومت کا وفد آیا جس کے ساتھ مذاکرات ہوئے اور کمیٹی بنائی گئی، سندھ حکومت مذاکرات سے فرار اختیار کررہی ہے،پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری بتائیں کہ یہ کیسی پارٹی پالیسی ہے،ایک طرف مذاکرات کی بات ہوتی ہے اور دوسری طرف صوبائی وزرا فضا خراب کررہے ہیں،ہم مطالبات منظور کروانے اور شہر کو بااختیار کروانے کے لیے سڑکوں پر نکلیں ہیں،

جماعت اسلامی اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ شہر یوں کے لیے احتجاج کررہی ہے،پیپلزپارٹی نے سیاسی ایڈمنسٹریٹر بنا یاہے جس کے تحت ادارے کام نہیں کررہے، صحت، تعلیم کے شعبے پیپلزپارٹی کے ماتحت بھی کام نہیں کررہے۔رکن سندھ اسمبلی وامیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ کا سب سے طویل اور تاریخی دھرناعوام کی مضبوط توانا آواز ہے، سعید غنی خاصخیلی صاحب اپنا نام پورا لکھا کریں،سعید غنی کی وزارت تعلیم جماعت اسلامی کے ایم پی اے نے نہیں کرپشن کے اسکینڈل کی وجہ سے واپس لی گئی، سعید غنی کی وزارت بلدیات پیپلزپارٹی کے 100میں سے 66ارکان کے کہنے پر واپس لی گئی ہے،سعید غنی خاصخیلی صاحب محنت، تعلیم اور بلدیات کی وزارت رہی لیکن انہوں نے کچھ نہیں کر کے دکھایا،سعید غنی خاصخیلی صاحب اپنی نااہلی و ناقص کارکردگی کو جماعت اسلامی کے دھرنے کے پیچھے نہ چھپائیں،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پیپلزپارٹی بھی خود ایک پیج موجود نہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں