بھنگ کے استعمال سے کورونا کا علاج ممکن ہے، ماہرین کے انکشاف نے نئی بحث چھیڑ دی

واشنگٹن (پی این آئی) گزشتہ چند ہفتوں سے پاکستان میں بھنگ کے فوائد اور خواص پر بحث جاری ہے۔ خاص طور پر جب سے وفاقی حکومت نے بھنگ پالیسی جاری کرتے ہوئے بھنگ کی کاشت کا کامیاب تجربہ کیا ہے تب سے یہ موضوع عوامی حلقوں میں دلچسپی کی وجہ بن گیا ہے۔ اب تازہ ترین رپورٹ کے مطابق امریکا کی یونیورسٹی آف اوریگون کے ماہرین نے بتایا ہے کہ کورونا کی مختلف اقسام کے علاج میں بھنگ (Cannabis) کو مفید پایا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھنگ میں دو مختلف کمپائونڈز پائے جاتے ہیں جو کورونا وائرس کے اثرات کو زائل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماہرین نے کینابس کے پتوں سے یہ دو کمپائونڈز (Cannabidiolic Acid اور Cannabigerolic Acid) الگ کیے اور کورونا وائرس کے ساتھ ان کے ملاپ کے بعد دیکھا کہ یہ دونوں کمپائونڈز وائرس کے تاج کے ساتھ چپک جاتے ہیں جس سے کورونا وائرس انسانی خلیے کے ساتھ چپکنے کی صلاحیت کھو دیتا ہے۔

امریکی تحقیق اداروں میں کام کرنے والے ماہرین کے مطابق، انسانی خلیوں میں داخل ہونے کیلئے کورونا وائرس اپنے تاج کا ہی استعمال کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ دونوں کمپائونڈز قانونی اور وسیع پیمانے پر دستیاب ہیں، Cannabidiolic Acid اور Cannabigerolic Acid سے بنے تیل کو پریشانی، بے خوابی اور دیگر امراض کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے باوریگون اسٹیٹ کے گلوبل ہیمپ انوویشن سینٹر سے تعلق رکھنے والے محقق رچرڈ وان بریمن کہتے ہیں کہ Cannabidiolic Acid اور Cannabigerolic Acid ایسا مواد نہیں جس پر پابندی ہے یا اس کی ممانعت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھنگ سے تیار کی جانے والی ادویات کو منہ کے ذریعے لی جانے والی دوائیوں کی طرح استعمال کیا جا سکتا ہے اور ان میں کورونا وائرس کے علاج کی صلاحیت موجود ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں