لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر سے اینکر عاصمہ شیرازی نے سوال کیا کہ کیا جہانگیر ترین کا جہاز ن لیگ کے ساتھ اڑنے کے لیے تیار ہے؟۔جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کا معلوم نہیں کہ ان کا جہاز کس کے ساتھ اڑنے کے لیے تیار ہیں۔اس سے متعلق تو وہی بتا سکتے ہیں۔لیکن یقینی بات ہے کہ چینی کے سکینڈل میں ان کا نام آیا اور پھر وزیراعظم نے ان کو این آر او دیا۔
اس پر جو کمیشن بنا اور ایف آئی اے نے بھی جہانگیر ترین کا نام دیا۔عمران خان نے این آر او دیا لیکن اگر دونوں کے درمیان کوئی اور ناراضی ہے تو وہ الگ بات ہے۔یہ سوال تو پیدا ہوتا ہے کہ اب جہانگیر ترین کس طرف جاتے ہیں اور کون اس کا ساتھ قبول کرتا ہے کون نہیں کرتا۔کیا ن لیگ قبول کرتی ہے یا نہیں کرتی، انہوں نے تین سال ن لیگ اور ن لیگ کی لیڈر شپ سے متعلق جو بیان دئیے وہ سامنے ہیں۔لیکن اس سے متعلق فیصلہ قائد ن لیگ اور پارٹی کریں گے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنماء جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ مسلم لیگ ن سے پرانی دوستیاں ہیں جو ایسے ہی چلیں گی۔پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کی بیٹی کی شادی کی تقریب میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے شرکت کی لیکن شادی کی اس تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنماء اور شوگر ملز کیس کے نامزد ملزم جہانگیر ترین صحافیوں کی خاص توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے جہاں ان سے کئی سیاسی سوالات کیے گئے۔اس دوران ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا جہانگیر ترین کا جہاز کبھی مسلم لیگ ن کی طرف جا سکتا ہے؟
اس کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ جہاز تو کسی بھی طرف جا سکتا ہے ، خواجہ سعد رفیق میرے بھائی ہیں اور اکٹھے فیملی میں رہ چکے ہیں ، ن لیگ سے دوستیاں پرانی ہیں اور ایسے ہی چلیں گی۔ بتایا گیا ہے کہ تقریب میں شریک ن لیگی رہنماء سردار ایاز صادق نے صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین مسلم لیگ ن میں شمولیت کے سوال پر مسکراتے رہے‘ ان سے وجہ پوچھیں ، جہانگیر ترین ہوں یا کوئی اور پی ٹی آئی رہنما عمران خان کے علاوہ سب ہی مسکرا رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں