گلگت(آئی این پی)اپوزیشن لیڈر و صوبائی صدر پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ استور آٹا سمگلنگ میں وزیر خوراک ملوث ہیں،چھوٹے ملازمین کو قربانی کا بکرا بنا کر گندم چور مافیا کو تحفظ فراہم نہ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ استور کے عوام کی گندم چوری میں ایجنٹ کا کردار ادا کررہے ہیں،گلگت بلتستان کی سبسڈی کی گندم کو اسلام آباد میں فروخت کرنے والوں نے عوام کا نوالہ انکے منہ سے چھینا ہے،گندم چوری کی شفاف تحقیقات کرکے بااثر مافیا کو کٹہرے میں لایا جائے،چھوٹے ملازمین کو معطل کرکے اصل کرداروں سے عوام کی توجہ نہ ہٹائی جائے۔
ہم گندم چوری اور آٹا سمگلروں کے خلاف ہر فورم پر آواز آٹھائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار آپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی صدر پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان آمجد حسین آیڈوکیٹ نے آپنے اخباری بیان میں کیا۔انہوں نے کہا جی۔بی کے عوام کو ایک سال سے غیر معیاری گندم کھلانے والوں کا چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہورہا ہے۔ استور سے آٹا سمگل کرنے والے عوامی نمائندے بن کر اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔ چھوٹے ملازمین کو قربانی کا بکرا بنا کر اصل مافیاز کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔ استور آٹا سمگل کرنے والوں کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔ آٹا سمگل کرنے والے صوبائی حکومت کا حصہ ہیں۔جو گنڈا پور کی ایجنٹی کرکے عوامی کوٹے کی گندم چوری کرکے انکو حصہ پہنچا رہے ہیں۔چھوٹے سکیل کے ملازمین کے خلاف کاروائی کرکے اصل کرداروں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے ہ گندم چوری کی تحقیقات ایف۔آئی۔اے کے ذریعے کروائی جائے۔تاکہ اصل کردار بے نقاب ہوسکیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں