آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس،میگا پراجیکٹس کو جلد فیڈرل پلاننگ کمیشن کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا،ایجوکیشن پالیسی پر غور، کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج کی سفارشات کا جائزہ

اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) وزیراعظم آزادجموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس جموں کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں سینئر وزیر سردار تنویر الیاس،وزراء حکومت خواجہ فاروق احمد،عبدالماجد خان،دیوان علی چغتائی،چوہدری محمد رشید، سردار فہیم اختر ربانی،سردار محمد حسین،چوہدری اظہر صادق،سردار میر اکبر خان،نثار انصر ابدالی ،ملک ظفر اقبال،چوہدری علی شان سونی،اکمل سرگالہ چوہدری ارشد،محترمہ شاہدہ صغیر،مشیر برائے وزیراعظم چوہدری مقبول مشیر برائے وزیراعظم چوہدری محمد اکبر،معاون خصوصی چوہدری محمد اقبال ،حافظ حامد رضا،چیف سیکرٹری شکیل قادر خان،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر ساجد محمود چوہان ایس ایم بی آر احسان خالد کیانی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہائر ایجوکیشن چوہدری لیاقت حسین اور پرنسپل سیکرٹری ظفر محمود خان،سیکرٹری اطلاعات و آئی ٹی محترمہ مدحت شہزاد اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔کابینہ نے کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج کے حوالے سے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا اور اس میں مزید ترمیم کی سفارشات کی منظوری دی۔

میگا پراجیکٹس کو جلد فیڈرل پلاننگ کمیشن کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج میں سیاحت کے حوالے سے مزید منصوبوں کو شامل کیا جائے تاکہ سیاحت کا شعبہ ترقی کر سکے۔ اداروں اور افسران کی استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے بھی مختلف تجاویز کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے آزادجموں و کشمیرایجوکیشن پالیسی 2022 پر غورکیا اور اس پر مزید مشاورت کے لیے وزیر تعلیم دیوان علی چغتائی کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی جو مختلف پہلووں کا جائزہ لیکر اپنی سفارشات کابینہ میں پیش کرے گی۔ اجلاس کے دوران تھرڈ پارٹی آزادجموں و کشمیر ریکروٹمنٹ ایکٹ 2021 پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس نے یونیورسٹی آف کوٹلی آزاد جموں و کشمیر ترمیمی ایکٹ 2018 منظور کر لیا۔کابینہ نے تعلیم کے شعبہ میں بہتری کیلیے پالیسی اقدامات کی منظوری دے دی۔اس کے تحت اگلے پانچ سال میں شرح خواندگی کو 85 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا۔پالیسی کے تحت سکولوں میں 89 ہزار سے زائد ایسے طلباء کی انرولمنٹ کی جائے گی جو کسی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کر رہے۔پالیسی کے مطابق سکولوں میں بنیادی ضروریات کو پورا کیا جائے گا جبکہ بچوں سے کتابوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔پالیسی کے مطابق ایسے طلباء جو تعلیمی مواد خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے کو یونیفارم اور تعلیمی کتب مفت فراہم کی جائیں گی۔پالیسی کے تحت معیار تعلیم کو بلند کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے جبکہ فزیکل ایجوکیشن کو دوبارہ متعارف کرایا جائے گا۔

وزیراعظم نے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن اور سیکرٹری تعلیم سکولز کو ہدایت کی کہ فوری طور پر ایک ایسی تعلیمی کانفرنس کا اہتمام کیا جائے جس میں اساتذہ کرام کو جدید تعلیمی طریقہ کار سے روشناس کرایا جائے تاکہ تعلیم سب کے لئے کا ہدف آسانی سے حاصل کیا جا سکے اور معیار تعلیم کو بلند کرنے کے حوالے سیبھی ایک روڈ میپ مقرر کیا جائے۔کابینہ نے صغیر چغتائی مرحوم کے بلندی درجات کیلیے دعا بھی کیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں