اسلام آباد (پی این آئی ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سات سال سے زیر التوا پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کی سماعت کرنے کا فیصلہ کرلیا اور فریقین کو کل طلب کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق سات سال زیر التوا رہنے والا پاکستان تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس ایک بار پھر الیکشن کمیشن کی عدالت میں آ گیا اور نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اس حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کل اس کیس کی دوبارہ سماعت کرے گا۔ اس سلسلے میں عدالت نے فریقین کو کل طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ فریقین کے سامنے رکھی جائے گی۔قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے، اسکروٹنی کمیٹی کی طرف سے بھیجی گئی سیل شدہ رپورٹ میری میز پر ہے، تاہم، میں نے اسے ابھی تک نہیں پڑھا۔ سکندر سلطان راجہ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکام اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو ڈی سیل کرنے کے بعد آئندہ اجلاس میں جائزہ لیں گے تاکہ آئندہ کی حکمت عملی طے کی جا سکے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے منحرف بانی رکن اکبر ایس بابر نے 2014ء میں الیکشن کمیشن میں غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق کیس دائر کیا تھا۔ اس کیس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ غیر قانونی غیر ملکی فنڈز میں تقریباً 30 لاکھ ڈالر 2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے اکٹھے کیے گئے اور یہ رقم غیر قانونی طریقے ‘ہنڈی’ کے ذریعے مشرق وسطیٰ سے پی ٹی آئی ملازمین کے اکاؤنٹس میں بھیجی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں