اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) وزیراعظم آزادجموں و کشمیر سردار عبد القیوم نیازی نے کہا ہے کہ فعال اور مضبوط پبلک سروس کمیشن ریاست کی بیوروکریسی کے انتخاب میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ادارے کو تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے، پبلک سروس کمیشن پر اہم ذمہ داریاں ہیں جن سے عہدہ برا ہونے کے لیے پورے عزم سے کام کرنا ہو گا۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار چیئرمین پبلک سروس کمیشن ائیر مارشل (ر) مسعود اختر کی قیادت میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جموں کشمیر ہاوس اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔
اس موقع پر پبلک سروس کمیشن کے ممبران مختار احمد، سردار نواز خان، سردار فاروق تبسم، سید لطیف شاہ، رشید قاسمی،مسز نرجس افتخار، مسز شہناز اعجاز اور راجہ محمد اسلم بھی موجود تھے۔وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کے چئیرمین سمیت تمام ممبران تجربہ کار اور اپنے اپنے شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں، ادارے پر اہم ذمہ داریاں ہیں، ریاست کیلیے بہترین بیوروکریسی کا انتخاب ایک مشکل اور اہم مرحلہ ہوتا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ آپ اس سے عہدہ برا ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرا عزم ہے کہ ایڈہاک ازم کا خاتمہ کیا جائے جس کے لئے ادارے کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ فوری اور بروقت امتحانات کا انعقاد کیا جائے اور اس میں حائل رکاوٹوں کا دور کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کئے جائیں، ایسے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے جن میں اپنی ریاست،اپنے لوگوں اور اپنے معاشرے کیلیے کام کی لگن اور جذبہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ادارے کے ارکان کو کسی قسم کے دباو کو خاطر میں نہیں لانا چاہیے تاکہ کسی کو بھی ادارے پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ امتحانات کے حوالے سے اکثر شکایات آتی ہیں کہ وہ تاخیر کا شکار ہوتے ہیں اس قسم کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔اس موقع پر چیئرمین پبلک سروس کمیشن ائیر مارشل (ر) مسعود اختر نے وزیراعظم کو آزاد جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن میں بیورو کریسی، پولیس، ڈاکٹرز، لیکچرار و دیگر کے انتخاب کے لئے مروجہ طریقہ کار اور دیگر مراحل پر بریفنگ دی۔انہوں نے وزیراعظم کو امیدواروں کے درخواست دینے سے لے کر اْن کے انٹرویو، امتحانات اور دیگر مراحل اور پبلک سروس کمیشن کے مختلف شعبہ جات کے بارے میں بھی بتایا۔
چیئرمین پبلک سروس کمیشن نے مختلف عدالتوں کی طرف سے Stay Orders کے حوالے سے بھی بتایا اور ادارے کو پیش مالی مشکلات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ادارہ اپنے فعال کردار کو یقینی بنائے گا۔
٭٭٭٭٭ گا۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار چیئرمین پبلک سروس کمیشن ائیر مارشل (ر) مسعود اختر کی قیادت میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جموں کشمیر ہاوس اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پبلک سروس کمیشن کے ممبران مختار احمد، سردار نواز خان، سردار فاروق تبسم، سید لطیف شاہ، رشید قاسمی،مسز نرجس افتخار، مسز شہناز اعجاز اور راجہ محمد اسلم بھی موجود تھے۔وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کے چئیرمین سمیت تمام ممبران تجربہ کار اور اپنے اپنے شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں، ادارے پر اہم ذمہ داریاں ہیں، ریاست کیلیے بہترین بیوروکریسی کا انتخاب ایک مشکل اور اہم مرحلہ ہوتا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ آپ اس سے عہدہ برا ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا عزم ہے کہ ایڈہاک ازم کا خاتمہ کیا جائے جس کے لئے ادارے کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ فوری اور بروقت امتحانات کا انعقاد کیا جائے اور اس میں حائل رکاوٹوں کا دور کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کئے جائیں، ایسے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے جن میں اپنی ریاست،اپنے لوگوں اور اپنے معاشرے کیلیے کام کی لگن اور جذبہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ادارے کے ارکان کو کسی قسم کے دباو کو خاطر میں نہیں لانا چاہیے تاکہ کسی کو بھی ادارے پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ امتحانات کے حوالے سے اکثر شکایات آتی ہیں کہ وہ تاخیر کا شکار ہوتے ہیں اس قسم کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔اس موقع پر چیئرمین پبلک سروس کمیشن ائیر مارشل (ر) مسعود اختر نے وزیراعظم کو آزاد جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن میں بیورو کریسی، پولیس، ڈاکٹرز، لیکچرار و دیگر کے انتخاب کے لئے مروجہ طریقہ کار اور دیگر مراحل پر بریفنگ دی۔انہوں نے وزیراعظم کو امیدواروں کے درخواست دینے سے لے کر اْن کے انٹرویو، امتحانات اور دیگر مراحل اور پبلک سروس کمیشن کے مختلف شعبہ جات کے بارے میں بھی بتایا۔چیئرمین پبلک سروس کمیشن نے مختلف عدالتوں کی طرف سے Stay Orders کے حوالے سے بھی بتایا اور ادارے کو پیش مالی مشکلات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ادارہ اپنے فعال کردار کو یقینی بنائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں