اسلام آباد (پی این آئی) سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا کہ مجھے چئیرمین نیب کے عہدے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اخبارسے خصوصی گفتگو میں سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ نہ ہی مجھ سے کسی نے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی مجھے کسی سرکاری عہدے میں دلچسپی ہے۔
میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے دستیاب نہیں ہوں۔سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے سوال کیا گیا کہ اگر کسی حکومتی عہدیدار نے ان سے رابطہ کیا یا انہیں چیئرمین نیب کے عہدے کی پیش کش کی تو کیا وہ اسے قبول کرلیں گے؟ جس کے جواب میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میں کسی بھی حکومتی عہدے کے لیے دستیاب نہیں ہوں چاہے وہ چیئرمین نیب کا عہدہ ہو یا کوئی دوسرا عہدہ ہو۔واضح رہے کہ چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے موزوں شخص کی تلاش جاری ہے۔میڈیا میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے مجوزہ امیدواروں کے نام گردش کررہے ہیں۔ گذشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں کہ حکومت، چیئرمین نیب کے عہدے کی پیش کش ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو کرنا چاہتی ہے۔ جبک دوسری جانب کچھ سیاسی تجزیہ کاروں کا یہ بھی ماننا ہے کہ عمران خان موجودہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ہی عہدے پر برقرار رکھنے کے بارے میں غور و خوض کر رہی ہے۔تاہم اس حوالےسے تاحال کسی حکومتی عہدیدار کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ اس حوالے سے فیصلہ آنے والے دنوں میں مشاورت کے بعد ہی کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ 5 اکتوبر کو حکومت نے موجودہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد یکم نومبر کو نیب آرڈیننس میں دوبارہ ترمیم کے بعد وفاقی حکومت نے نیا آرڈیننس جاری کر دیا۔ صدر پاکستان کی منظوری کے بعد تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا گیا۔ نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت چئیرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کو مل گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں