اسلام آباد(پی این آئی) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی شگفتہ جمانی نے پی ٹی آئی کی غزالہ سیفی کو تھپڑ رسید کردیا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھاپائی فنانس ترمیمی بل پیش کرنے پر ہوئی، اپوزیشن نے غدار غدار کے نعرے بھی لگائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل پیش کیا تو اپوزیشن نے شورشرابا اور احتجاج شروع کردیا۔
اس دوران پیپلزپارٹی کی شگفتہ جمانی اور پی ٹی آئی کی غزالہ سیفی میں جھڑپ بھی ہوئی، پیپلزپارٹی کی شگفتہ جمانی اور پی ٹی آئی کی غزالہ سیفی کے درمیان ہاتھا پائی اسپیکر ڈائس کے سامنے ہوئی، جھڑپ کے دوران پیپلزپارٹی کی شگفتہ جمانی نے پی ٹی آئی کی غزالہ سیفی کو تھپڑ دے مارا۔اس سے قبل وزیرخزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا،فنانس بل کے حق میں 145 اور مخالفت میں 3ووٹ آئے،پیپلزپارٹی کی شازیہ مری نے ایوان میں ارکان کی گنتی کو چیلنج کیا۔ اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی کے رہنماء نوید قمر نے ترمیمی بل کا ٹائم بار ہونے کے باعث پیش کرنے کی مخالف کی، انہوں نے کہا کہ اس آرڈیننس کو کیسے توسیع مل سکتی ہے جو ختم ہوچکا ہو۔مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے کہا کہ وہ آرڈیننس پیش کیے جا رہے ہیں جن کی مدت ختم ہوچکی تھی، اسٹیٹ بینک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دیا جارہا ہے، ملکی معاشی خودمختاری کا سودا کیا جارہا ہے، 3 سال لوٹ مار نہ کی جاتی تو آج منی بجٹ نہ پیش کرنا پڑتا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میری آواز نہ بند کی جائے، پاکستان کی خودمختاری پر سرنڈر نہ کریں۔
ہمیں معاشی طور پرغلام بنایا جارہا ہے، میں پاکستان کے22 کروڑ عوام کی نمائندگی کر رہا ہوں، جو ملک معاشی طور پر غلام ہوجائے وہ کالونی بن جاتا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ یہاں پتہ نہیں کون سی حکومت آگئی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایکسپائرآرڈیننس کو ری نیو نہیں کیا جاسکتا، اسٹیٹ بینک کو قرضوں کیلئے آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا، آپ نعرے لگاتے تھے کہ ہم دودھ کی ندیاں بہا دیں گے، خیبرپختونخوا کے حلقے گواہی دیتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے 3سال میں صرف ظلم کیا ہے، اتنی مہنگائی میں تنخواہ دار طبقہ کیسے اپنے بچوں کا پیٹ پالے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں