کوئٹہ، 19 ساتھیوں کی گرفتاری ، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا احتجاج جاری سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز،آپریشن تھیٹر بھی بند

کوئٹہ (آئی این پی)ینگ ڈاکٹرز نے گرفتاریوں کے خلاف احتجاج اور او پی ڈیز کے بائیکا ٹ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے،کوئٹہ کی سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 27 ویں روز بھی جاری ہے جس وجہ سے ہسپتال آنے والے مریض مشکلات کا شکار ہیں۔ جمعرات کو سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے گرفتار ڈاکٹرز کے خلاف مقدمات واپس لینے اور ان کی عدم رہائی کے خلاف 27ویں روز بھی سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز،آپریشن تھیٹراور دیگر شعبے بند رکھے ہوئے ہیں۔

ریڈ زون میں دھرنے پر پابندی کے باوجود دھرنا دینے اور احتجاج کرنے پر انتظامیہ نے 27 نومبر کو 19 ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کو گرفتار کیا تھا جن پر 2 روز قبل مقامی عدالت نے فرد جرم عائد کردی تھی۔جس پر ینگ ڈاکٹرز نے گرفتاریوں کے خلاف احتجاج اور او پی ڈیز کے بائیکا ٹ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔اسی اثنا میں ہڑتالی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ایمرجنسی سیمت سرکاری ہسپتالوں کے تمام شعبوں کی تالہ بندی کی جائے گی۔ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث علاج کے لیے آنے والے مریض مشکلات کا شکار اور نجی ہسپتالوں کا مہنگا علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ڈاکٹرز کا کہنا کہ مقدمہ واپس اور گرفتار ڈاکٹرز کو رہا کیا جائے جب کہ سرکاری اسپتال کو نجکاری کی طرف لے جایا جارہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات اور بڑی مشینری کو ممکن بنایا جائے۔

کورونا کی وبا کے دوران کام کرنے والے ڈاکٹرز اور میڈیکس کو رسک الاونس دینے کا کہا گاا تھا جو تاحال نہیں دیا گیا۔دوسری جانب ہڑتالی ڈاکٹروں سے مذکرات کرنے والی وزرا سردار عبدالرحمن کھتران، سید احسان شاہ، زمرک اچکزئی پر مشتمل ٹیم کا کہنا ہے کہ ایم آر آئی مشین اور دیگرسہولیات فراہم کردی گئں ے ہیں.انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر پہلے ہڑتال ختم کرکے ڈیوٹیووں پر واپس آئیں تو حکومت مذاکرات کو تیار ہے جب کہ ڈاکٹر نے آج ایمرجنسی سروسز کے بائیکاکٹ کا اعلان کرنا تھا تو اس فصلے کو موخر کردیا گیا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close