مظفرآباد (پی آئی ڈی) صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے تیرہویں ترمیم سے پیدا شدہ صورت حال پر آگے بڑھنا ہے چونکہ جن حالات میں تیرہویں ترمیم پیش کی گئی اور اس کی وجہ سے پیدا شدہ صورت حال کے نتیجہ میں چودہویں ترمیم بھی کی گئی اور اب پندرہویں ترمیم کے حوالے سے بھی بات کی جا رہی ہے۔
1974 کا ایکٹ آزاد کشمیر کی تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے بنا تھا اور اب اس میں جو بھی ترمیم کی جائے گی اس میں آزاد کشمیر کی تمام جماعتوں کا اتفاق رائے شامل ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر مظفرآباد میں تیرہویں ترمیم پر دی گئی بریفنگ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری (جنرل) ڈاکٹر سید آصف حسین شاہ، سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ اور سیکرٹری قانون ارشاد احمد قریشی بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران اس سلسلے میں آئندہ کے لائحہ عمل اور وے فارورڈ پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یاد رہے کہ صدر آزاد جموں و کشمیر نے دو روز قبل وفاقی سیکرٹری کشمیر آفیئرزشیر عالم محسود، ایڈیشنل سیکرٹری کشمیر آفیئرززاہد علی عباسی، جائنٹ سیکرٹری آزاد جموں وکشمیر کونسل ریاض احمد خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (جنرل)گورنمنٹ آف آزاد جموں وکشمیر ڈاکٹر آصف حسین شاہ اور سیکرٹری خزانہ حکومت آزاد کشمیر عصمت اللہ شاہ سے بھی بریفنگ لی تھی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں