مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادجموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات،قانون،انصاف و پارلیمانی امور سردار فہیم اختر ربانی نے کہا ہے کہ ایڈہاک ایکٹ کالا قانون تھا جسے ختم کر کے نوجوانوں کو روشن سویرے کی امید دلائی ہے۔مسلم لیگ ن کی شعبدہ باز حکومت نے ملازمین کے جذبات کے ساتھ کھیلا اور ایڈہاک ایکٹ کو الیکشن سٹنٹ کے طور پر استعمال کیا۔جو میرٹ پر آئے گا ملازمت پائے گا۔
اپنے خصوصی بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اپنے اقتدار کے آخری بیس دنوں میں عجلت ایڈہاک ایکٹ کو منظور کرایا جس کا مقصد اقرباپروری اور میرٹ کی پامالی کو تحفظ دینا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایڈہاک ملازم کی تقرری کے آرڈر میں واضح طور پر لکھا ہوتا ہے تقرری عارضی ہو گی اس لئے ایڈہاک ملازمت کی آڑ میں مستقل ملازمت کیلیے حیلے بہانے نہیں تراشے جا سکتے۔وزیر اطلاعات نے کہا ہم نے الیکشن میں واضح موقف اپنایا تھا کہ کیونکہ ایڈہاک ایکٹ آزادکشمیر کے ہزاروں پڑھے لکھے نوجوانوں کے ساتھ زیادتی تھی اس لئے اگر کشمیری عوام نے ہمیں منتخب کیا تو ہم اس کالے قانون کو ختم کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی اس کالے قانون کو ختم کرنے کا واضح اعلان کیا تھا جسے اقتدار میں آتے ہی ختم کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے کسی بھی ایڈہاک ملازم کو نوکری سے فارغ نہیں کیا نہ ہی ہم ایسا کوئی ارادہ رکھتے ہیں مگر مستقل ملازمت کے لیےسب کو متعلقہ فورموں سے گزرنا پڑے گا 16 اور اس سے زیادہ گریڈ کو پی ایس سی اور باقی تحت ضابطہ فورموں مین خود کو اہل ثابت کر کے ملازمت حاصل کر سکتے ہیں جس کے لئے سب کو برابر کے مواقع حاصل ہونگے۔انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کی حکومت گذشتہ دس سال سے جاری پراجیکٹس کو بند کر کے گئی جن کے ملازمین بیروزگار ہو گئے تھے تحریک انصاف کی حکومت نے ان بیروزگار ملازمین کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کئے اور ان کے پراجیکٹس کو دوبارہ توسیع دی گئی تاکہ کوئی بھی بیروزگار نہ ہو۔انہوں نے کہا ہماری حکومت نے ایڈہاک ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کیلیے سمری بھیجی ہے جن کی تنخواہوں کے لیےمسلم لیگ ن کی حکومت نے رقم ہی نہیں رکھی تھی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں