پیٹرول مزید مہنگا، وزیراعظم عمران خان نے اچانک پاکستانیوں پر بجلیاں گرادیں

جہلم(پی این آئی)وزیر اعظم عمران خان نےتیل کی قیمتوں میں اضافے کاعندیہ دیتے ہوئے کہاہےکہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے باعث خدشہ ہے کہ پٹرول کی قیمتیں مزید بڑھانی پڑیں گی،اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان سمیت پوری دنیا میں مہنگائی ہوئی ہے،جو چیزیں باہر سے مہنگی آتی ہیں ان کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے، ملک کو کورونا سے نکالا، اب مہنگائی سے بھی نکالیں گے۔

للہ جہلم روڈ کےسنگ بنیاد رکھنےکےموقع پر تقریب سےخطاب کرتےہوئےوزیر اعظم کاکہناتھاکہ دنیا میں تین ماہ کےدوران تیل کی قیمتیں دگنی ہو گئی ہیں اور پٹرول سمیت تمام درآمدی اشیا مہنگی ہوئی ہیں،خدشہ ہے تیل مزید مہنگا ہوگا اورہمیں قیمتیں بڑھانا پڑیں گی، مہنگائی کا سیلاب باہر سے آ رہا ہے،کورونا کی وجہ سے دنیا میں 100سال بعد اتنا بڑا بحران آیا ہوا ہے،کورونا کے دوران ہم نے اپنے لوگوں، معیشت اور روزگار کو بچایا،ہم نے کورونا وبا کا بہترین طریقے سے مقابلہ کیا۔انہوں نےکہاکہ جس ملک میں قانون کی بالادستی ہو وہاں کبھی غربت نہیں آتی،وہاں غربت ہوتی ہے جہاں حکمران ملک کا پیسہ چوری کریں،موجودہ دور میں پاکستان میں غربت کم ہوئی ہے،حکمران اور وزیر کرپشن کریں تو ملک ترقی نہیں کر سکتا،ورلڈ بینک کے مطابق ہمارے دور حکومت میں پاکستان میں غربت کم ہوئی۔

مجھے فخر ہے کہ ہم نے ملکی ترقی میں الیکشن کا نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا سوچا،مہنگائی کے باوجود ن لیگ کے دور سے زیادہ سستی سڑکیں بنا رہے ہیں ،ن لیگ کے دور سے 53فیصدسستی سڑکیں بن رہی ہیں،وزیراعظم عمران خان نےکہاکہ ساری دنیا کے اندر ٹیکنالوجی کا استعمال ہورہا ہے، ممالک اپنے انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کرارہے ہیں تاکہ شفاف عمل ہو لیکن مجھے حیرت ہے کہ ہماری اپوزیشن کو مشین سے کیوں ڈر لگ رہا ہے؟ آج ٹیکنالوجی کی وجہ سے جھوٹ نہیں بولا جاسکتا،ملک تب آگےبڑھتے ہیں جب وہ آنے والی نسلوں کا سوچتے ہیں،صرف اگلے الیکشن کا سوچنے سے ملک آگے نہیں بڑھتے،چین کی ترقی کا راز ان کی لیڈرشپ کی دور اندیشی ہے،سب سے پہلے انہوں نے غربت ختم کی اور پھر ترقیاتی منصوبے تشکیل دیے، ایسا نہیں ہوتا کہ اربوں روپے مالکیت کی میٹرو بنا کر سوچا جائے کہ میں الیکشن جیت جاؤں گا۔

قوم ایسے آگے نہیں بڑھتی،جب تک ہمارے اندر یہ سوچ نہیں آجاتی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی،یہ وہ دور ہے کہ کس نے کیا کام کیا؟ موبائل فون پر باآسانی معلومات دستیاب ہے، کیا ملک میں بیرونی خسارہ سب سے بڑا تھا، باآسانی انٹرنیٹ پر جواب مل جائے گا، ہماری کوشش رہی کہ ملک میں پائیدار ترقی کرنی ہے، جب ملک میں انتخابات نہیں بلکہ آنی والی نسلوں کا سوچا جائے تو قوم ترقی کرتی ہے،مجھے فخر ہے کہ ہم نے الیکشن کا نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا سوچا۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی میں نمایاں کردار پانی کا بھی ہے، زمین موجود ہے لیکن قلت آب کے باعث کئی مسائل جنم لے رہے ہیں، جس میں قابل ذکر نقصان زراعت کو ہورہا ہے،22کروڑ عوام کی اناج کی ضروریات پوری کرنے کیلئے پانی کی ضرورت ہے، پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ 50 برس میں پہلی مرتبہ تین بڑے ڈیمز بن رہے ہیں اور آئندہ 10 برس میں 10 ڈیمز بنیں گے۔

ان ڈیمز کی پلاننگ 40 سال پہلے ہوئی تھی۔وزیراعظم عمران خان کا کہناتھاکہ آج تک کسی نے درخت اگانے کا نہیں سوچا،جب ہم نے درخت لگانے کے منصوبے متعارف کرائے تو ہمارا مذاق اڑایا گیا، سابقہ حکومتوں میں جنگلات ختم کردیے گئے، نیشنل پارکس نہیں بنائے گئے، دنیا نے سابقہ حکومتوں کی تعریف نہیں کی،برطانوی وزیر اعظم موسمیاتی تبدیلی کے سمٹ میں پاکستان کی مثال دیتا ہے، جس پر اپوزیشن مذاق اڑا رہی تھی،اب تک ڈھائی ارب درخت لگا چکے ہیں، 10ارب کا ٹارگٹ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں