دورانِ کرکٹ میچ حادثہ، کھلاڑی موت کے منہ میں چلا گیا، افسوسناک خبر

کراچی (پی این آئی) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرکٹ کھیلتے ہوئے نوجوان موت کے منہ میں چلا گیا ۔ ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاون کے رہائشی کاشف انصاری کے کرکٹ سے جنون کی حد تک لگاؤ نے اس کی جان لے لی۔

نوجوان کرکٹ کھیلنے کے لئے ہفتے کی شب اپنے گھر سے گیا مگر زندہ واپس نہ آیا ، کیوں کہ قذافی روڈ پر کھیلے گئے نائٹ کرکٹ میچ کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے کاشف انصاری گیند کی طرف بھاگتے ہوئے سڑک پر اپنی جانب تیزی سے آتا ہوا رکشہ نہ دیکھ سکا اور اس کے ساتھ ٹکرانے کی وجہ سے اس کو شدید دماغی چوٹ آئی ، دماغ پر چوٹ لگنے کی وجہ سے کاشف انصاری کے دماغ کے 2 آپریشن ہوئے لیکن وہ زندہ نہ بچ سکا ۔خیال رہے کہ کرکٹ کھیلتے ہوئے کے عالمی سطح پر اب تک سب سے زیادہ انگلینڈ کے کھلاڑی ہلاک ہوئے تاہم اس فہرست میں پاکستان کے بھی دو کھلاڑی شامل ہیں ، ان میں سب سے کم عمر انگلینڈ کے آرتھر ایئرلم تھے جو باؤلنگ کرتے تھے، وہ صرف 17برس کی عمر میں سر پر گیند لگنے سے اس دنیا سے رخصت ہو گئے تھے۔انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے کلاڈ ولسن پہلے فٹ بالر تھے لیکن فٹ بال وہ شوقیہ طور پر کھیلتے تھے۔

1880 ء میں وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی فٹبال ٹیم کے رکن تھے جو ایف اے کپ فائنل میں پہنچی۔ ولسن نے بعد میں کئی سال تک فسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ وہ بلے بازی کے علاوہ وکٹ کیپنگ بھی کرتے تھے۔ جون 1881ء میں انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے ’’جیٹلمین آف انگلینڈ‘‘ کے خلاف میچ کھیلا۔ وہ کائونٹی کرکٹ کھیلتے رہے۔ جون 1881 ء میں ہی ایک میچ کے دوران انہیں لو لگ گئی۔جب انہیں ہسپتال پہنچایا گیا تو وہ کچھ لمحوں بعد ہی وفات پا گئے ۔ ان کی عمر صرف 23برس تھی۔ اسی طرح فریڈک رینڈن بھی جان کی بازی ہارے، 24جون 1845ء کو انگلینڈ میں پیدا ہونے والے فریڈرک رینڈن نے 15فسٹ کلاس میچزکھیلے۔ وہ آل رائونڈر تھے۔ وہ 1876 ء تک کھیلتے رہے۔ وہ فسٹ کلاس میچز میں امپائرنگ کے فرائض بھی سرانجام دیتے رہے۔ وہ اتنے اچھے بلے باز نہیں تھے البتہ ایک برق رفتار بائولر کی حیثیت سے انہوں نے 17.70 رنز کی اوسط سے 37وکٹیں اپنے نام کیں۔1881 ء میں لارڈز کے میدان میں کھیلتے ہوئے گیند سر پر لگنے سے وہ شدید زخمی ہو گئے اور فروری 1883 ء میں چل بسے۔ آرتھر ایئرلم کا تعلق بھی انگلینڈ سے تھا۔

ایک میچ کے دوران بلے باز نے ایک شاٹ کھیلی اور گیند آرتھر کے سر پر لگی جو ان کی موت کا سبب بن گئی۔ یہ بائولر 17برس کا تھا جب لقمۂ اجل ہوا۔ عبدالعزیز پاکستانی کرکٹر تھے جو 1941ء میں کراچی میں پیدا ہوئے۔وہ افتتاحی بلے باز بھی تھے اور وکٹ کیپر بھی۔ا نہوں نے8 فسٹ کلاس میچز کھیلے۔ کھیل کے دوران کرکٹ کی گیند ان کے سر پر لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ انہوں نے عمر عزیز کی صرف 18بہاریں دیکھیں۔ 1941 ء میں جنم لینے والے عبدالعزیز 1959 ء میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ مائیکل انسیورتھ 13مئی 1922ء کو برطانیہ میں پیدا ہوئے۔ وہ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرتے تھے۔انہوں نے کائونٹی کرکٹ میں سنچریاں بھی بنائیں اور نصف سنچریاں بھی اپنے نام کیں۔1964 ء میں انہوں نے آخری فسٹ کلاس میچ کھیلا۔ 56سال کی عمر میں وہ لندن میں ایک کرکٹ میچ کھیل رہے تھے جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔ ولف سلیک ایک سیاہ فام انگلش کرکٹر تھے۔

12دسمبر 1954 ء کو انگلینڈ میں پیدا ہونے والے یہ کرکٹر افتتاحی بلے باز تھے۔ اس کرکٹر کو ایک عجیب و غریب بیماری لاحق تھی۔ بلے بازی کے دوران ان کی آنکھوں کے آگے اندھیرا آ جاتا تھا۔ 15جنوری 1989 کو وہ گیمبیا میں کھیل رہے تھے کہ ان کی آنکھوں کے آگے اندھیرا آگیا اور وہ زمین پر گر پڑے اورکچھ دیر بعد ہی چل بسے۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ انہوں نے صرف 34 سال کی عمر پائی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں