جیکب آباد(آئی این پی) جیکب آباد میں بدامنی، پولیس زیادتیوں کے خلاف بیوپاریوں، اقلیتی برادری اور شہریوں کی ریلی، شہر کے راستوں پر مارچ، پولیس گردی کے خلاف سخت نعریبازی، ڈی سی چوک پر دھرنا۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں نویں روز بھی بیوپاریوں، اقلیتی برادری اور شہریوں کی جانب سے بدامنی اور پولیس زیادتیوں کے خلاف احتجاج جاری رہا صرافہ چوک پر علامتی بھوک ہڑتال کے بعد احتجاجی جلوس نکالا گیا
جس کی قیادت چیمبر آف کامرس کے صدر احمد علی بروہی، ہندو پنچائت کے صدر لعل چند سیتلانی، پی پی شہید بھٹو کے ندیم قریشی، صرافہ یونین کے صدر جمال الدین لکھن نے کی جلوس میں مزدور شہری اتحاد کے حاجی غلام نبی رند، سریچند، احسان شاہ، عبدالحئی سومرو، نور محمد منجھو، میڈیکل یونین کے روشن گورکھا، مجید سرکی، گل حسن ٹالانی، صدیق رواہی سمیت بیوپاریوں، اقلیتی برادری اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی مظاہرین نے پولیس گردی کے خلاف نعریبازی کرتے ہوئے شہرکے راستوں پر مارچ کیا اور ڈی سی چوک پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے
جس کے باعث روڈ بلاک اور ٹریفک معطل ہو گئی اس موقع پر مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد میں قانون کی حکمرانی نہیں رہی جنگل کا قانون ہے پولیس سیاسی کاروائیاں کرکے شہریوں کو حراساں کررہی ہے دن دیہاڑے شہریوں دکانداروں اور اقلیتی برادری سے مسلح افراد لوٹما رکرکے با آسانی فرار ہو جاتے ہیں اور پولیس ڈیوٹی کے بجائے وڈیروں کی غلامی کررہی ہے بیوپاری اقلیتی برادری اور شہری عدم تحفظ کا شکار ہو گئے ہیں شہریوں کا جان اور مال اب محفوظ نہیں رہا وفاقی اور سندھ حکومت پولیس گردی کا نوٹس لیکر ایس ایس پی شمائل ریاض ملک کو ہٹائے کیونکہ ایس ایس پی متنازع ہو گئے ہیں اور ڈیوٹی کے بجائے سیاست کررہے ہیں اگر ایس ایس پی کو نہ ہٹایا گیا تو شٹر بند ہڑتال کی کال دی جائے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں