ایف بی آر نے تمام ریکارڈز توڑ ڈالے، کتنا ٹیکس اکٹھا کر لیا؟ وزیراعظم عمران خان بھی خوشی سے جھوم اٹھے

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر کو 1840ارب روپے کا ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے گزشتہ سال کے مقابلے میں37 فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیا ہے، یہ ایک مضبوط معاشی کارکردگی کا نتیجہ ہے، پراپیگنڈہ کے برعکس سالانہ بنیاد پراِنکم ٹیکس میں32 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جولائی اور اکتوبر کیلئے 1840 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنے پر میں ایف بی آر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو گزشتہ برس سے 37 فیصد زیادہ ہے۔ ماہِ اکتوبر کے دوران ٹیکس وصولی کا ماہانہ ہدف عبور کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ یہ سب ہماری ٹھوس معاشی کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ پراپیگنڈہ کے برعکس سالانہ بنیادوں پر اِنکم ٹیکس میں بھی 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح ترجمان مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ ایف بی آر نے گزشتہ ٹیکس سال کے مقابلے میں 500 ارب روپے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرلیا ہے، ایف بی آر نے گزشتہ ٹیکس سال سے 37 فیصد زیادہ ٹیکس حاصل کیا ۔

انکم ٹیکس بھی 32 فیصد اضافے کے ساتھ 622 ارب ہو گیا ،انکم ٹیکس گزشتہ سال سے 151 ارب زیادہ ہے ،درآمدی مرحلے پر زیادہ ٹیکس کا دعویٰ درست نہیں ہے، گزشتہ سال پی او ایل پر ایکس ریفائنری سطح پر ٹیکس جمع کیا گیا تھا۔ترجمان کے مطابق جوپہلے 4 ماہ کے لیے مقرر کردہ اصل ہدف سے 228 ارب زیادہ ٹیکس ،انکم ٹیکس وصولی رجحان زیادہ ٹیکس دخول اور اعلی نمو کی نشاندہی کرتا ہے ۔مزید برآں وفاقی وزارت خزانہ کی جاری کردہ جولائی تا ستمبرتک کی پہلی سہ ماہی کی معاشی کارکردگی رپورٹ اکنامک اپ ڈیٹ اینڈ آؤٹ لک کے مطابق اکتوبر 2020 میں پاکستانی روپیہ کی قدر 162 روپے 13 پیسے تھی جو 21 اکتوبر 2021 کو173 روپے 96 پیسے تک پہنچ گئی۔ایک سال کی مدت میں روپیہ کی قدر میں11روپے 83 پیسے فی ڈالر کمی ہوئی ۔

3ارب ڈالر اور1ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے خام تیل کی ادھار فراہمی کے سعودی پیکیج کے سبب پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر24 ارب ڈالر تک جا پہنچے ۔ایک سال میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 4 ارب 68 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر12 ارب11 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 17 ارب 18 کروڑ ڈ الر تک آ گئے ہیں اور ان میں 5ارب 7کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے ۔ ایف بی آر کی ٹیکس وصولی1010ارب روپے سے بڑھکر 1396 ارب روپے تک جا پہنچی ہے ۔ پٹرولیم لیوی میں کمی کے باعث حکومت کا نان ٹیکس ریونیو 156ارب روپے سے کم ہوکر75ارب روپے تک آگیا ۔ پاکستان کا بجٹ خسارہ415ارب روپے سے بڑھ کر462ارب روپے تک جا پہنچا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں