اسلام آباد (پی این آئی) معروف کرکٹر شعیب اختر کے زیادتی پی ٹی وی کے ڈائریکٹر سپورٹس اور اینکر نعمان نیازی کی طرف سے کی جانے والی بدتمیزی کے بعد حکومت کی طرف سے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی لیکن عوامی رد عمل کو دیکھتے ہوئے اس کے مزید ازالے کے لیے کوششیں جاری ہے۔ اس سلسلے میںتحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی و وزیر مملکت علی محمد خان نے شعیب اختر کے گھر اُن سے ملاقات کی۔وزیر مملکت علی محمد خان نے ٹویٹر پرشعیب اختر سے ملاقات کی ایک تصویر شیئر کی اور ساتھ کہا کہ شعیب اختر کے ساتھ نامناسب رویے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شعیب اختر ہمارے قومی ہیرو ہیں اور انہوں نے ہمیشہ پاکستان کا جھنڈا سر بلند اور ہم پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند کیے۔وزیر مملکت علی محمد خان نے یہ بھی کہا کہ قومی ہیرو کے وقار پہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔خیال رہے کہ سرکاری ٹی وی پر جاری ورلڈ کپ کے شو میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین میچ پر گفتگو کی جارہی تھی۔
پینل میں ویسٹ انڈین لیجنڈ ویو رچرڈز، ڈیوڈ گاور، عاقب جاوید، راشد لطیف ، عمر گل ، اظہر محمود اور سپر اسٹار شعیب اختر شامل تھے۔ان تمام اسٹارز کی موجودگی میں شعیب اختر نے میچ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے حارث رؤف کا ذکر کرتے ہوئے لاہور قلندرز کی تعریف کی اور کہا کہ یہ نوجوان بولر قلندرز کے پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام کی پیداوار ہے۔پروگرام کے میزبان پہلے تو یہ کہہ کر حارث کا ذکر گول کرنے لگے کہ شاہین آفریدی انڈر 19 سے آیا، لیکن بعد میں انہوں نے ناشائستہ انداز اپناتے ہوئے شعیب اختر جیسے سپر اسٹار کو لائیو ٹی وی پر شو سے چلے جانے کا کہہ دیا ۔بعد ازاں شعیب اختر نے کہا کہ سرکاری ٹی وی پر میزبان کا رویہ ناقابل برداشت تھا، نیا بھر کے لیجنڈز کے سامنے یوں شو سے جانے کا کہنا توہین آمیز تھا۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں