موٹاپا کیوں ہوتا ہے؟ راز دریافت کر لیا گیا،

اسلام آباد (پی این آئی) موٹا پا صرف پاکستان میں ہی نہیں دنیا بھر میں عام لوگوں کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کو تمام بیماریوں کی مسکن کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا لیکن یہ ایک اہم بات ہے کہ موٹاپا کیسے آتا ہے؟ تحقیق میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔حال ہی میں یونیورسٹی آف ورجینیا کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ انسانی جسم میں ایک درجن سے زائد ایسے جین موجود ہیں جو موٹاپے کی بلا کو براہ راست بڑھاتے ہیں یا انہیں روک بھی سکتے ہیں۔

ہیلتھ سسٹم کی سائنسداں پروفیسرایلین او رورکے اور پروفیسر رابٹ ایم برنےماہرین نے یہ اہم کام سرانجام دیا ہے۔ انہوں نےموٹاپے کی براہِ راست وجہ بننے والے 14 جین معلوم کئے ہیں۔ماہرین کے مطابق زائد حراروں والی غذا، بےعملی، ورزش نہ کرنے اورشکرخوری کا پیچیدہ نظام آپس میں مل کر موٹاپے کی وجہ بنتے ہیں، لیکن ان میں جین کا کردار اہم ہوتا ہے جس سے جسمانی چکنائیاں جمع ہوتی رہتی ہیں اور لوگ فربہ ہوتے رہتے ہیں۔معاملے کی مزید تحقیق کے لئے ماہرین نے انسانی 70 فیصد جین شریک کیڑوں سینو ریبڈائٹس ایلیگنز پر غور کیا، یہ کیڑے گلے سڑے پھلوں میں پیدا ہوتے اور پلتے ہیں۔ سائنسدانوںنے اپنی نئی ادویہ بھی ان کیڑوں میں انڈیلی ہیں جس کا احسان خود سائنس بھی مانتی ہے.ج ینیاتی تحقیق کے لیے کیڑوں کو تختہ مشق بنایا گیا جس میں پہلے 293 جین کا انتخاب کیاگیا اورمشین لرننگ کی مدد سے ان میں سے چودہ جین الگ کئے گئے۔ ایک ایک کرکے کیڑوں میں یہ جین داخل کئے گئے یا ان کا سوئچ آن یا آف کیا گیا۔معلوم ہوا کہ تین جین کی سرگرمی روک دی جائے تو کیڑے موٹاپے سے بچ جائیں گے، بعد ازاں چوہوں پر تجربات شروع کئے گئے اور ایک جین بلاک کیا گیا تو ان کا وزن بڑھنا بند ہوگیا اور خون میں شکر کی مقدار معمول پر آنے لگی۔ اس طرح ایک اہم جین سامنے آیا جو موٹاپے اور شوگر کو کنٹرول کرسکتا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں