لاہور (پی این آئی) ضلع کچہری لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے گریٹر اقبال پارک ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم کے قریبی ساتھی ریمبو اور ان کی ٹیم کے ارکان کے خلاف جسمانی ریمانڈ سے متعلق پولیس کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ پولیس نے ریمبو اور اس کے ساتھیوں کو جمعہ کے روز گرفتار کر کے ہفتے کی صبح علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے
تفتیش کرنے اور ٹاک ٹاکر نرس کے ساتھ نازیبہ ویڈیو برآمد کرنے کے لئے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔ اس موقع پر ملزم ریمبو اور اس کے ساتھیوں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے ریمبو اور اس کے ساتھیوں کو یہ کہہ کر کہ سانحہ گریٹر اقبال پارک کی تفتیش تبدیل ہوگئی ہے تھانے میں آنے کو کہا وکیل کے مطابق ملزمان جب تھانے گئے تو پولیس نے انہیں تھانے میں گرفتار کرلیا۔ ریمبو کے وکیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ ریمبو اور اس کی ٹیم کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے ریمبو پر جس نازیبہ ویڈیو بنانے کا اور بلیک میل کرنے کا الزام عائد کیا ہے وہ ایک سال پرانی ہے ،ٹک ٹاکر نرس نے اپنی رضا مندی سے اس سے رشتہ قائم کیا ہوا تھا وہ اکثر ریمبو کو دھمکی دیتی تھی کہ جو وہ کہتی ہے وہ کرتا چلا جائے اگر اس نے انکار کیا تو وہ ریمبو اور اس کی ٹیم کو جیل بھجوادے گی۔ ملزم نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست گزار عائشہ اکرم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو مقدمے میں غلط ملوث کیا ہے ہم سب بے گناہ ہیں ۔واضح رہے کہ ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم نے جمعہ کے روز اپنے ساتھی ریمبو اور اس کی ٹیم کے ارکان کے خلاف آئی جی پولیس پنجاب رائو سردار کو ایک درخواست دی تھی جس میں ریمبو کے خلاف عائشہ اکرم نے مختلف الزامات عائد کئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں