لاہور(پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اسلم گڑا کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق قائداعظم انڈسٹریل سٹیٹ تھانہ پولیس نے پیپلزپارٹی کے رہنمااسلم گڑا کو فراڈ و دھوکا دہی کے دو مقدمات میں گرفتارکیا ہے۔پولیس نے شہری شیخ نصرت اور نورالزماں کی درخواست پر دو الگ الگ مقدمات درج کرکے ملزم اسلم گڑا کوگرفتار کرکے حوالات میںبند کردیاہے۔ ایس پی صدر آصف امین اعوان نے کہنا ہے کہ بدمعاشوں اور شہریوں کو دھوکہ دہی کے
زریعے لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔اسلم گڑا پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے لاہور میں ایم پی کے امیدوار تھے۔
فیل ہونے والے تمام طلبا کو بھی پاس کرنے کا فارمولا تیار کر لیا گیا
اسلام آباد (پی این آئی) فیڈرل بورڈ نے میٹرک اور انٹر کے اسٹوڈنٹس کی پروموشن پالیسی جاری کردی۔ تفصیلات کے مطابق اس پروموشن پالیسی کے تحت نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے تمام طلبہ و طالبات کو لازمی مضامین میں نمبرز اختیاری مضامین کے مارکس کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔ اس ضمن میں پروموشن پالیسی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق لازمی مضامین میں 5 فیصد اضافی نمبرز بھی دیے جائیں گے۔ فیل ہونے والے تمام اسٹوڈنٹس کو %33 مارکس دے کر پاس کر دیا جائے گا بارہویں اور دسویں کے اسٹوڈنٹس کو نویں اور گیارہویں کے مارکس دسویں اور بارہویں کی بنیاد پر ملیں گے۔ پریکٹیکل والے مضامین میں %50 نمبرز اسٹوڈنٹس کو دے دیے جائیں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پریکٹیکل مضامین میں بقیہ %50 نمبرز تھیوری کی بنیاد پر دیے جائیں گے، امپروومنٹ کیسز میں دیے گئے امتحانات کی بنیاد پر مارکس دیے جائیں گے جبکہ امتحانات میں غیر حاضر رہنے والے اسٹوڈنٹس کو غیر حاضر ہی تصور کیا جائےگا۔پالیسی سے ہٹ کر کسی بھی کیس میں فیصلہ کرنے کا اختیار چئیرمین بورڈ کو ہوگا۔ یاد رہے کہ رواں ماہ حکومت نے میٹرک اور انٹر کے تمام طلبہ کو پاس کرنے کا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا صورت حال کے باعث دوبارہ فوری امتحانات ممکن نہیں ہیں، اس لیے تمام طلبہ کو پاس کر دیا جائے گا۔ کانفرنس کے فیصلوں کے مطابق میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات سال میں 2 مرتبہ ہوں گے، اور ان امتحانات کو سپلیمنٹری امتحانات کا نام نہیں دیا جائے گا جبکہ آئندہ سال میٹرک امتحانات مئی جون میں ہوں گے، اور آئندہ سال نیا سیشن اگست سے شروع ہوگا۔ تاہم آل پاکستان پرائیویٹ اسکولزفیڈریشن نے حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں