کویت سٹی (پی این آئی) کویت نے فیملی، سیاحتی اور تجارتی وزٹ ویزوں کے اجرا شروع کر دیا۔ کویتی میڈیا کے مطابق رہائشی امور کے محکموں نے وزارت داخلہ کونسل کی ہدایت پر فیملی، سیاحتی اور تجارتی وزٹ ویزے جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔
حال ہی میں کچھ لوگوں نے سول آئی ڈی میں اپنے رہائشی پتے کے مطابق انٹری ویزا جاری کرنے کے شرائط کو پورا کرکے ویزے حاصل کیے ہیں۔ تین شعبوں سے وابستہ ملازمین شرائط کو پورے کرکے ویزے حاصل کر سکتے ہیں۔ ان تین شعبوں میں پہلے نمبر پر سرکاری اداروں میں کام کرنے والا طبی شعبہ، پھر پرائیویٹ اداروں میں کام کرنے والا طبی شعبہ اور تیسرے نمبر پر تعلیمی اداروں میں کام کرنے شعبہ شامل ہے۔سیاحتی وزٹ کے لیے انٹری ویزا ساتھ لانے کی اجازت ہے تاہم سیاسحتی ویزے کو مستقبل میں رہائشی ویزے پر منتقل نہ کرنے کا عہدنامہ جمع کرانا ہوگا۔ شرائط کے مطابق ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ٹیچر اور پرائیویٹ سیکٹر میں ماہر اپنے 16 سال سے کم عمر بچوں کو ویزے کے ساتھ لانے کی اجازت دیتا ہے تاکہ بعد میں فیملی ویزا پر منتقل کیا جا سکے۔ چند دنوں قبل یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ وزارت صحت نے پاکستان سے تقریباً 200 ڈاکٹروں کی تقرری کے لیے طریقہ کار مکمل کر لیا ہے تاکہ آنے والے عرصے میں ان کی خدمات حاصل کی جا سکیں جو کہ پہلے بھی کورونا وائرس کے دوران کام کر چکے تھے جب کہ اس سے پہلے بھی دونوں ممالک کے مابین ہم آہنگی سے اب تک پاکستانی ڈاکٹرز ، نرسوں اور دیگر طبی عملے کے 7 بیچ پاکستان سے کویت آ چکے ہیں جن کی کل تعداد لگ بھگ 1500 کے قریب ہے۔کویتی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کویت کی وزارت صحت کی جانب سے فرنٹ لائن بونس کے تحت آنے والے ورکرز کی 3 زمروں میں درجہ بندی کی گئی ہے ، وزارت صحت نے فرنٹ لائن بونس کے تحت آنے والے ورکرز کو ’زیادہ خطرہ‘ اور ’درمیانے اور کم خطرناک‘ میں درجہ بند کیا ہے ، ہر کام کے دن کے بدلے 2 دن کے بونس کے ساتھ پہلی اور دوسری کیٹیگری کی شرح تشکیل دی گئی ہے جب کہ کورونا وائرس کے دنوں میں ہر کام کے دن کے لیے ڈیڑھ دن اور تیسرے زمرے میں ایک دن کے بدلے ایک ہی دن کی شرح کے حساب سے بونس وصول کرے گا۔اس ضمن میں مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزارت کے ہیلتھ زونز اور مرکزی محکموں نے ملازمین کے کوائف ، ان کے کام ، انہیں تفویض کردہ کاموں اور جس ادارے کے لیے وہ کام کرتے ہیں ، اس کو مکمل کرنے کے بعد ملازمین کے لیے نئے معاہدوں کی تیاری مکمل کرلی ہے جو کہ نئے میکانزم پر عمل درآمد کی تیاری کے لیے وزارت کو بھیجا جائے گا جو کہ بونس کے حصول کے لیے ایک شرط ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں