نارووال(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ’’ وسیم اکرم پلس‘‘ نے حکمرانی سیکھتے سیکھتے پنجاب کی انتظامی مشینری کا بیٹرا غرق کر دیا ہے، پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے یہ کوئی لرننگ اور نرسری اکیڈمی تو نہیں ہے جہاںچھ چھ سات سات آئی جی بدلے جا چکے ہیں، پھر سمری جارہی ہے کہ آئی جی بدلے جارہے ہیںکہ ہم چیف سیکرٹری اور وزاتیں بدل رہے ہیںچوتھا سال ہوگیا ہے پنجاب میں گیارہ گیارہ
سیکرٹری بدلے جا چکے ہیں۔ نارووال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران نیازی کووزات عظمی سے ہی نہیں سیاست سے نا اہل ہونا چاہیے عمران احمد نیازی صرف چندہ مانگنے کا کام اچھا کر سکتا ہے اسے خیراتی ادارے کا سربراہ بنا دینا چاہیے جو کام اس نے ساری عمر کیا، چند مانگنے کا کام وہی اچھا کر سکتا ہے ، عمران خان کووزارت عظمی سے نہیں سیاست سے بھی نااہل ہونا چاہیے مجھ پر دوبارہ مقدمے بنانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے کہ ہم ایسے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں چاہیے 100کیس بنائیں۔احسن اقبال نے کہا کہ عمران احمد نیازی صاحب نے سیمڑیال، کھاریاں موٹر وے کے افتتاح کے موقع پرقوم کو ایک بار پھر گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے موصوف نے فرمایا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میںمسلم لیگ کے دور
حکومت کے مقابلے میں تین گنا زیادہ سڑکیں تعمیر ہوئی ہیں یہ ایک ایسا دعوی ہے کہ جس سے دنیا بھر کے ماہرین معیشت سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں کہ ایک ایسی حکومت جو ترقیاتی بجٹ میں 50فی صد کٹوتی کر لے اور ملک میں بدترین افراط زر کی شرح یا مہنگائی کردے جس سے کہ تعمیراتی سامان کی قیمت میں دوگنا یا تین گنا اضافہ ہوجائے تو وہ یہ دعوی کریں کہ انہوں نے تین گنا زیادہ سڑکیں تعمیر کیں ہیںیہ ایک ایسا دعوی ہے کہ جو’’ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ‘‘ میںلکھنے کے برابر ہے،احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے 104ارب روپے میں میٹرو بس کے تین منصوبے لگاتی ہے اور چونکہ خان صاحب کمیشن نہیں لیتے اس لئے ان کی حکومت 106ارب روپے میں پشاور میٹرو بس کاصرف ایک منصوبہ بنائے اس کو لطیفہ نہیں کہا جا سکتا تو اورکیا کہا جا سکتا ہے پاکستان کے تمام ترقیاقی منصوبوں کو تباہ وبرباد کر دیا گیا احسن اقبال نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری سے یہ بات کر نا چاہتا ہوں کہ عمران حکومت کی ’’پی ایس ڈی پی ‘‘ کی مس مینجمنٹ کی وجہ سے ان تمام جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے دو ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہوگی دوہزار ارب سے زیادہ کا نقصان یہ پاکستان کے قومی خزانے کو نقصان ترقیاتی منصوبوں کو ادھوار چھوڑنے سے کر چکے ہیںیہ دوہزار ارب حکمرانوں کی نہیں غریب عوام کی جیب سے جائے گاحکومت کی نالائقی کی سزا حکمرانوں کو نہیں پاکستان کی غریب عوام کو ملے گی آج پاکستان کے تمام ترقیاتی منصوبے دائو پر لگ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ دیا میر باشا ڈیم پاکستان کیلئے اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ پاکستان کا ا یٹمی پروگرام ہے کیونکہ اس سے پاکستان کو تقریبا ساڑھے چار ہزار میگا واٹ بجلی ملے گی اب دیا میر ڈیم کو بھی نیلم جہلم کی طرح بیمار اور سفید ہاتھی منصوبہ بنایا جارہا ہے احسن اقبال نے کہا کہ 2018میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے دیا میر باشا ڈیم کے پی سی ون کی480ارب روپے کی منظوری دی تھی اور اس کے لئے 24ارب روپے’’ پی ایس ڈی پی‘‘ میں رکھ دئیے گئے تھے تاکہ 2018.19میں اس پر کام شروع ہوسکے حکومت نے دو سال تک دیا میر باشا ڈیم پر کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا اور دوسال کے بعد پرانے پی سی ون کو 480ارب روپے کی لاگت پر شروع کرنے کا دعوی کر دیا ہمارے زمانے میں جو پی سی ون دوسال پرانا ہوتا تھا اسے متروک کر دیا جاتا تھا سیکرٹری جنرل ن لیگ نے کہا آج پنجاب کے اندرجو قیامت برپا ہے انتظامی انارکی کی اس کا ذمہ دار کون ہے؟چھ چھ سات سات آئی جی بدلے جا چکے ہیںآج پھر سمری جارہی ہے کہ آئی جی بدلے جارہے ہیںکہ ہم چیف سیکرٹری اور وزاتیں بدل رہے ہیںچوتھا سال ہوگیا ہے پنجاب میں گیارہ گیارہ سیکرٹری بدلے جا چکے ہیں پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے یہ کوئی لرننگ اور نرسری اکیڈمی تو نہیں ہے جہاں آپ اپنے’’ وسیم اکرم پلس‘‘ کو بھیجیں گے کہ وہ حکمرانی سیکھ لے آپ نے حکمرانی سیکھتے سیکھتے پنجاب کی انتظامی مشینری کا بیٹرا غرق کر دیا انہوں نے کہا کہ غربت بے قابو ہوچکی ہے آپ بتائے کہ قوم کو کیا ملاآپ نے کہ قرضے اپنی نالائقی،نااہلی چھپانے کیلئے لئے،آپ کے خساروں کی قیمت پاکستانی غریب عوام ادا کرے گی اور آپ تو بعد میں لندن میں مزے سے جاکر اپنے بچوں کے ساتھ رہیں گے اس لئے عمران احمد نیازی صاحب یہ آپ کے بس کی بات نہیں ہے احسن اقبال نے کہا کہ آپ صرف ایک کام اچھا کر سکتے ہیں کہ آپ صرف چندہ لے سکتے ہیںیا آپ جھوٹے مقدمے بنا سکتے ہیں عمران خان کپتانی کے لائق نہیں ہے اس کو ٹیم سے نہیں اسٹیڈیم سے باہر نکالنا چاہیے عمران خان کو وزارت عظمی سے نہیں سیاست سے بھی نااہل ہونا چاہیے یہ صرف ایک کام کر سکتا ہے چندے مانگ سکتا ہے میرا خیال ہے کہ اس کو پاکستان کے خیراتی کمیشن کا سربراہ بنا دینا چائیے ، احسن اقبال نے کہا کہ چند دن پہلے ان کو ایک فون آیا کہ ہمیں دوبارہ وزیر اعظم ہاوس سے ہدایت ملی کہ احسن اقبال کے خلاف آپ سے کیس کیوں نہیں بنتے ہم پھر آپ کے خلاف سرگرم ہونے پر مجبور ہوگئے ہیںہمیں پتہ ہے کہ کچھ نہیں لیکن ہم نے جھوٹے سچے کیس بنانے ہیںتو میں عمران نیازی کو کہنا چاہتا ہوںکہ آپ ایک نہیں 100کیس بنائو لیکن نہ تمھیں کچھ ملے گاہم تمھارے اس بناوٹی نظام کی مخالفت کریں گے ہماری پاکستان کی نسلوں اور نوجوان سے کمٹمنٹ ہے کہ ہم پاکستان میں آئین کی حکمرانی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرکے جائیں گے ہم اپنی اولادوں کو ایک ایسا پاکستان دیکر جائیں گے جو قائد اعظم کا پاکستان ہے جہاں آئین کی بالا دستی ہو ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں