لاہور (پی این آئی )نادرا نے خاندان کے افراد کی تعداد اور ناموں کی تصدیق کرنے اور شناختی کارڈ کی تجدید کروانے کیلئے نیا نظام متعارف کر وا دیاہے ۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو بے حد سراہا جارہاہے جبکہ سوشل میڈیا پر یہ خبریں بھی گرم ہیں اس طرح بیویاں اپنے شوہر کی دوسری اور تیسری شادی کا بھی پتا لگا سکتی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق طریقہ کار کے تحت پاکستانی شہری اپنے اہل خانہ کے افراد کی تفصیلات موبائل پر حاصل کرنے کے اہل ہوں گے اور انہیں یہ سروس حاصل کرنے کیلئے صرف اپنے شناختی کارڈاور اس کی تاریخ اجراءلکھ کر 8009 پر میسج کے ذریعے بھیجنا ہو گا ۔اس طرح پیغام بھیجنے والے کو اہل خانہ کے تمام افراد کے تعدا د اور ناموں کا علم ہو جائے گا ۔اگر معلومات میں کوئی غلطی ہے یا پھر کسی اجنبی کا نام آپ کے خاندان میں ظاہر ہو رہاہے تو آپ میسج میں 1 لکھ کر نادرا کو آگاہ کریں گے یا پھر آپ کسی بھی نادرا کے دفتر میں خود بھی جا کر اس کی تصحیح کر وا سکتے ہیں۔ چیئرمین نادرا طارق ملک نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اگر تمام معلومات درست ہیں تو میسج میں 2 لکھ کر اسے بھیج دیں جس سے آپ کی معلومات کی تصدیق ہو جائے گی ۔یہ سہولت حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آپ کا موبائل نمبر نادرا کے پاس رجسٹر ہو یعنی جونمبر آپ نے اپنا شناختی کارڈ یا بے فارم بنواتے ہوئے اتھارٹی کو فراہم کیا ہو۔اس طرح اگر آپ کا نمبر نادرا کے پاس موجود نہیں ہے تو آپ کسی بھی رجسٹریشن سینٹر کا دورہ کریں اور اپنا نمبر رجسٹرڈ کروانے کے ساتھ تبدیل بھی کروا سکتے ہیں ۔ یہ سہولت نادرا سینٹر پر مفت فراہم کی جارہی ہے ۔نادرا کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے آن لائن شناختی کارڈ کی تجدید کا سسٹم بھی متعارف کروایا گیا ہے ۔نادرا کی جانب سے شہریوں کو شعور فراہم کرنے کیلئے مہم کا آغاز بھی کیا گیا ہے جسے ” آپ کا خاندان محفوظ تو پاکستان محفوظ“ کا نام دیا گیا ہے ۔اس طریقہ کار سے اتھارٹی کو غیر قانونی طور پر ملک میں رہنے والے غیر ملکی افراد کو ٹریس کرنے میں آسانی ہو گی ۔نادرا کی جانب سے جیسے ہی یہ سہولت متعارف کروائی گئی تو سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے نیا ٹرینڈ شروع ہوتا دکھائی دے رہاہے جس میں کہا گیاہے کہ اس طریقہ کار سے بیویوں کو اپنے شوہر کی دوسری اور تیسری بیویوں کے بارے میں علم ہو سکے گا اور اب ان کے یہ راز راز نہیں رہ سکیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں