لاہور (پی این آئی)ترجمان حکومت پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر خاتون سے دست درازی کے کیس میں دفعہ 354- اے کے تحت ملزمان کو سزائے موت یا عمر قید کی سزا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ خواتین سے دست درازی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو نشان عبرت بنا دیں گے۔حکومت کسی کے ساتھ زیادتی ، دست درازی اور ظلم و جبر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ایسی کسی بھی حرکت کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔اس سلسلے میں آئی جی پنجاب انعام غنی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ،گریٹر اقبال پارک واقعے کی تفصیلات دریافت کیں۔پولیس نے جیو فینسنگ کے ذریعے 28 ہزار افراد کی نشاندہی کی۔جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے واقعے سے جڑے 350 افراد کی نشاندہی ممکن ہوئی جبکہ 66 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔قبل ازیں ترجمان حکومت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے گریٹر اقبال پارک میں لڑکی سے دست درازی کے واقعے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے ایک اعلی سطحی اجلاس میں پولیس کی جانب سے ردعمل میں تاخیر، غفلت اور غیر ذمہ دارانہ رویے پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو او ایس ڈی بنا دیا جبکہ ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب نے ایس ڈی پی او اور متعلقہ ایس ایچ او کو بھی معطل کر دیا۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ سول اور ملٹری اداروں کے تعاون اور مشترکہ کوششوں سے اب تک اس واقعے میں ملوث بیس سے زائد ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ ملوث ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 354-اے کے تحت کاروائی کی جائے گی جس کے تحت سزا عمر قید یا سزائے موت ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے یہ بھی کہا کہ معاشرے کی اجتماعی بہتری کے لیے ایسے کیسز کو جلد انجام تک پہنچانا بے حد ضروری ہے تا کہ مستقبل میں ایسے دلخراش واقعات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اس واقعے کا بذات خود جائزہ لے رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں