اسلام آباد(آئی این پی ) این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہسندھ حکومت کورونا کے پھیلا وکوروکنے کیلئے اقدامات کو دیکھ رہی ہے، شہروں کو ہفتوں بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے، مکمل لاک ڈاون کے بعد کورونا وبا بہت تیزی سے پھیلتی ہے، ایس اوپیز پر عمل درآمد سے ہی کورونا کو کنٹرول کیا جاسکتاہے،سندھ اور بلوچستان میں ایس اوپیز پرعملدرآمد سب سے کم نظر آتا ہے، کورونا روکنے کے لئے سندھ حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے، اگر وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے فورسز کی مدد چاہتے ہیں تو ہم فوج سمیت تمام فورسز دینے کے لئے تیار ہیں، یکم اگست سے ہوائی سفر کرنے والوں کے لئے کورونا ویکسین لازمی قرار دے دی گئی ہے، 31 جولائی کے بعد ویکسین نہ لگوانے والے استاتذہ اسکولوں میں نہیں جا سکیں گے۔ جمعرات کو وفاقی وزیر اسد عمر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں چار ہزار چار سو ستانوے کیسز رپورٹ ہوئے۔ کورونا کیسز کی شرح 7.50فیصد رہی۔ کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ تین ہزار سے زائد مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ کراچی میں کورونا وباء تیزی سے پھیل رہی ہے کراچی میں ہسپتالوں کے پچاس فیصد وینٹی لیٹر کورونا مریضوں کے استعمال میں ہیں۔ کورونا وباء کے پھیلائو کی وجہ سے ہسپتالوں پر مسلسل دبائو بڑھ رہا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کورونا پھیلائو کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کی وجہ سے کورونا وباء پر قابو پایا۔ جیسے ہی وباء میں کمی آتی ہے لوگ سمجھتے ہیں وباء ختم ہوگئی ہے دوبارہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے وباء میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں کورونا کیسز خطرناک حد تک بڑھ رہے ہیں ہم ملک بند کرکے اس وباء کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ اس سے بہت لوگ متاثر ہوں گے۔ ملک بند کرکے وباء پر مکمل کنٹرول حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ لاک ڈائون ختم ہوتے ہی وباء میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔ بھارت‘ بنگلہ دیش کی مثالیں سب کے سامنے ہیں۔ پورے پورے شہر بند کرنا اس مسئلے کا حل نہیں۔ ایس او پیز پر مکمل عمل اور سمارٹ لاک ڈائون پر عمل درآمد کرکے ہم نے اس وباء کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کورونا وباء ایس او پیز پر عمل درآمد کی شرح 56.4فیصد ‘ خیبرپختونخوا میں 46.6فیصد ‘ کشمیر میں 44.4فیصد‘ پنجاب میں 37.4فیصد‘ سندھ اور بلوچستان میں 33فیصد ہے۔ ہم سندھ حکومت کی مکمل مدد کریں گے۔ ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرانے کے لئے فوج بھی مہیا کی جاسکتی ہے۔ ایس او پیز پر عمل کرنے سے کورونا وباء میں واضح کمی ہوگی۔ یہ وقتی حل ہے کوروناوباء سے بچائو کا واحد حل ویکسی نیشن ہے۔پاکستان میں بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن مہم جاری ہے گزشتہ روز آٹھ لاکھ چھ سو بانوے لوگوںکو ویکسین لگائی گئی۔ ایک روز میں دس لاکھ لوگوں کو ویکسین لگانا ہمارا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیارہ اگست تک سنگل ڈوز لگوانے والے افراد ہوائی سفر کرسکیں گے۔ اساتذہ بغیر ویکسی نیشن کے بچوں کو نہیں پڑھا سکیں گے ہم اپنے بچوں کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اکتیس اگست سے ڈرائیور‘ کنڈیکٹر‘ ہیلتھ سٹاف‘ بچوں کو سکول لانے لے جانے والے ٹرانسپورٹرز ویکسین نہ لگوانے پر کام نہیں کرسکیں گے۔ اٹھارہ سال سے زائد عمر کے طلبہ‘ قانون نافذ کرنے والے اداروں ‘ سرکاری ملازمین اور ان کے خاندان ‘ ہوٹلوں اور میرج ہال میں کام کرنے والے افراد اکتیس جولائی تک ویکسین لگا لیں۔ انہوں نے کہا کہ بس اڈے‘ ریلوے اسٹیشن‘ نادرا‘ پبلک ڈیلنگ کرنے والے ادارے اکتیس اگست تک ویکسین لگوائیں ورنہ اپنا کام جاری نہیں رکھ سکیں گے۔ کورونا وباء سے یہی لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ کسی کا روزگار متاثر نہ ہو سب آزادی سے کام کرسکیں۔ کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد سزا نہیں ہم چاہتے ہیںکہ سب بہتر طریقے سے اپنا کام کریں اور معاشی نظام چل سکے۔ انہوں نے کہا پورا یقین ہے پاکستانی قوم اس میں بھی سرخرو ہوگی۔ پاکستان کورونا ویکسین کے حوالے سے دنیا کے سامنے مثال بن کر ابھرے گا۔ (ن غ)
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں